متعلقہ

جمع

عمر ایوب نے بیوروکریسی کو “تڑی” لگا دی

اسلام آباد ( ایس ایم ایس ) اپوزیشن لیڈر...

حمد باری تعالیٰ، ہر زبان میں موجود ہے

(احمد منیب ۔ نیدرلینڈ) انتخاب: سلیم خان ابتدائیہ:حمد عربی لفظ ہے،...

نجکاری کیلئے 10 اداروں کا نمبر آ گیا

اسلام آباد ( ایس ایم ایس ) نجکاری کمیشن...

نیا ایڈ وانس ٹیکس شوروم مالکان اور آٹو انڈسٹری کیساتھ ظلم ہے: آٹو ڈیلرز

Spread the love

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں 1600سی سی اور اس سے اوپر کی لگژری گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس پر شدید ردعمل دیتے ہوئے آٹو انڈسٹری نے اسے آٹو سیکٹر کے ساتھ ظلم قرار دیا ہے روزنامہ ”پاکستان“ سے گفتگو کرتے ہوئے آٹو ڈیلر میاں اشرف، شہریار سلیم، محمد بشیر،رانا احمد، ابو بکر حاشر عرفان،اظہر حسین اور عامر نذیر نے کہا کہ نیا ایڈوانس ٹیکس شو روم مالکان اور آٹو انڈسٹری کی تباہی کا سبب بنے گا اس سے نہ صرف آٹو سیکٹر کی معیشت بیٹھے گی بلکہ سارا بوجھ خریدار کی جیب پر پڑے گا۔ عظیم گلزارنے کہا گاڑیوں کی قیمتیں بڑھنے، ایڈوانس ٹیکس، رجسٹریشن ٹیکس، ودہولڈنگ ٹیکس اور طرح طرح کے ٹیکسوں سے آٹو ڈیلرز انتہائی پریشانی کا شکارہیں،ا نہوں نے کہا کہ حکومت خریداروں، آٹو ڈیلرز کو مہنگائی کے شکنجے میں ڈالنے کی بجائے مینو فیکچررز کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرے۔کار ڈیلر رؤف نے کہا پہلے ہی مہنگائی کا شکار ہیں، امپورٹڈ گاڑیوں پر پابندی سے

آٹو سیکٹر متاثر تو ہوا ہے مگر ایڈوانس ٹیکس کا ڈنڈا آٹو ڈیلرز کی خریدو فروخت کو متاثر ضرور کرے گا مگر یہ ایڈوانس ٹیکس خریدار کے ساتھ ظلم ہے، ملک میں تین کمپنیاں ہیں جو کار سازی میں خاص ترکیب سے پاکستانیوں کو لوٹ رہی ہیں جبکہ لوکل سیکٹر کی جو کمپنیاں میدان میں آئیں ان کی بھی ایک اپنی کہانی ہے جیل روڈ،گلشن راوی، کینٹ، شاہدرہ اور جوہر ٹاؤن کے آٹو ڈیلرز نے ایڈوانس ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے اسے سیکٹر کے ساتھ ناانصافی قرار دیا ہے۔آٹو سیکٹر کی تنظیموں نے ایڈوانس ٹیکس جو1600سی سی اور اوپر کی گاڑیوں پر لگایا گیا ہے نہ صرف ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے بلکہ اس کے خلاف تنظیمی سطح پر جلد حکمت عملی طے کر کے اپنا لائحہ عمل سامنے لانے کا عندیہ دیا ہے شو روم ڈیلر انجم کمبوہ اور عظمت علی نے1600سی سی اور اس سے اوپر کی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ملکی معیشت کو ڈبونے والوں نے یہ ایک اور ظلم کر دیا ہے سابقہ حکومت نے الیکٹرک انجن کی صورت میں بھی قیمت کے دو فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کر کے اپنی نااہلی ثابت کی ہے۔ ماحول دوست اور جدید آٹو سیکٹر کی حوصلہ شکنی کے مترادف ہے۔ آٹو ڈیلر دلدار بھٹی نے بڑی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس پر اپنا تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے اس طوفان میں یہ ٹیکس ہماری روزی روٹی پر ڈاکے کے مترادف ہے ہم ٹیکس فائلرز ہیں مگر یہ ایڈوانس ٹیکس ہمارے کاروبار کو متاتر کرے گا۔یوں عام خریدار کے علاوہ آٹو سیکٹر کے انویسٹرز بھی دلبرداشتہ ہوں گے۔ روزنامہ ”پاکستان“ کے بجٹ فورم کے مطابق آٹو سیکٹر نے1600سی سی اور اس سے بڑی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس اور الیکٹرک انجن کی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے اسے اس سیکٹر کا معاشی قتل قرار دیا ہے اور اس کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔