متعلقہ

جمع

خواتین کی ترقی میں نیا باب رقم

لاہور ( ایس ایم ایس ) ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ...

خیبر پختونخوا میں سپر ٹیکس لگے گا

) پشاور ( ایس ایم ایس )پختونخوا میں زرعی...

حضرت واصف علی واصف ؒ کا سہ روزہ سالانہ عرس شروع

لاہور ( ایس ایم ایس ) معروف روحانی رہنما...

خشک سالی کا اندیشہ

لاہور ( ایس ایم ایس ) ملک میں ناکافی...

جاوید میانداد باضابطہ طور پر پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بن گئے

Spread the love

لاہور ( سپورٹس نیوز )64 سالہ جاوید میانداد کے کیرئیر کے بارے میں آپ کو بتاتے چلیں کہ انہوں نے 1975-1996 تک پاکستان کی نمائندگی کی۔ اس دوران انہوں نے 357 انٹرنیشنل میچز میں 31 سنچریوں کی مدد سے 16213 رنز بنائے۔ 1973-74 سے 1993-94 پر مشتمل اپنے ڈومیسٹک کیرئیر میں میانداد نے80 سنچریاں اور 139 نصف سنچریوں بنائیں، جہاں انہوں نے 28,663 رنز سکور کیے تھے۔جاوید میانداد نے 1975 کا ورلڈ کپ 18 سال کی عمر میں کھیلا اور پھر عمران خان کی قیادت میں آسٹریلیا میں 1992 کا ورلڈکپ جیتا۔ انہوں نے پانچ ورلڈکپ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ اور اب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پاکستان کے سابق کپتان جاوید میانداد باضابطہ طور پر پی سی بی ہال آف فیم میں شامل ہوگئے ہیں، چیف ایگزیکٹو پی سی بی فیصل حسنین نےجاوید میانداد کو پی سی

بی ہال آف فیم میں شمولیت پر اعزازی ٹوپی اور پلاک پیش کی۔اس سے قبل وسیم اکرم ،فضل محمود اور ظہیر عباس بھی پی سی بی ہال آف فیم کا باضابطہ حصہ بن چکے ہیں۔پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بننے والے جاوید میانداد نے کہا کہ پی سی بی ہال آف فیم کا حصہ بننا اعزاز کی بات ہے۔ جب ایک کرکٹر پاکستان کرکٹ کے معاملات کی سربراہی سنبھالتا ہے تو ایسے خوش آئند فیصلے کیے جاتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ ایک کھلاڑی کتنی قربانیاں دے کراس مقام تک پہنچتا ہے۔جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ جب بھی وہ میدان میں اترتے تھے تو وہ ٹیم اور اپنے ملک کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالنے کی ہر ممکن کوشش کیا کرتے تھے، وہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے سخت محنت کیا کرتے تھے۔  ہر اچھی اننگز کو ماضی میں چھوڑ کر مستقبل پر نظر جمایا کرتے تھے، کوشش ہوتی تھی کہ غلطیوں سے سبق سیکھ کر اگلے میچ میں بہترین کارکردگی پیش کریں۔

اس موقع پرپاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے وہ جاوید میانداد کو باضابطہ طور پر پی سی بی ہال آف فیم میں شامل ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، یہ ان کی کرکٹ کے لیے بے پناہ خدمات کا اعتراف ہے۔