لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) محکمہ بلدیات پنجاب نے نکاح رجسٹراروں کودائرہ قانون میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سلسلے میں یونین کونسلوں سے مزید تفصیلات مانگ لی گئی ہیں۔ روزنامہ ” پاکستان ” کے مطابق نکاح رجسٹراروں کی تعلیمی قابلیت،عمر،مدت اور فیس کے حوالے سے ریکارڈ مانگا گیا ہے۔ انکشاف ہوا ہے کہ یونین کونسلوں میں نکاح رجسٹراروں سے کوئی فیس وصول کی جا رہی ہے نہ ہی تعلیمی قابلیت کی کوئی شرط ہے۔جاری کردہ پرفارما میں
فراہم کردہ تفصیلات کی روشنی میں قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی جانب سے لاہور کی 274 یونین کونسلوں کے ریکارڈ کے مطابق 3079 نکاح رجسٹرار رجسٹرڈ ہیں۔جن میں تحصیل سٹی 1104،تحصیل شالیمار 638،تحصیل کینٹ 232،تحصیل ماڈل ٹاؤن 835 جبکہ تحصیل رائے ونڈ میں ان کی تعداد 270 ہے۔محکمہ بلدیات پنجاب کی طرف سے نکاح رجسٹراروں کے لئے سالانہ فیس تعلیمی قابلیت سمیت دیگر شرائط کو شامل کرکے قانون سازی کی جائے گی۔جس کے لئے مسلم فیملی آرڈیننس میں ترامیم کی بھی تجاویز ہیں۔واضح رہے کہ اس وقت یونین کونسلوں میں بغیر کسی خاص کوائف کہ نکاح رجسٹراروں کورجسٹرڈ کیا گیا ہےجس کی رجسٹریشن کی مدت تک مقرر نہیں ہے۔