کراچی ( نیٹ نیوز ) کورونا کے باعث دنیا نے صرف اپنے پیاروں کو ہی نہیں کھویا بلکہ اور بھی بہت کچھ کھویا ہے جس کے بارے میں آہستہ آہستہ تفصیلات سامنے آرہی ہیں ۔اس وباء نے عوام کو نفسیاتی مسائل سے بھی دوچار کر دیا ہے،صرف ایک شہر کی بات
کریں تو کورونا کی وباء کے دوران کراچی کے نوجوانوں کے ڈپریشن اور اضطرابی کیفیت میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔این ای ڈی یونیورسٹی کی جانب سے لوگوں میں کورونا وائرس کی وباء سے ہونے والی دماغی تبدیلیوں پر تحقیق کی گئی جس میں 3 ہزار سے زائد افراد کو اس کا حصہ بنایا گیا۔رپورٹ کے مطابق کراچی کے نوجوانوں میں ڈپریشن اور اضطرابی کیفیت میں وباء کے دوران مسلسل اضافہ ہوا ہے۔اس وباء نے انسانی نفسیاتی صورتِ حال کو مزید بگاڑ دیا ہے، جس سے نفسیاتی مسائل میں 40 فیصد تک بڑھ گئے ہیں۔نفسیاتی مسائل کے شکار لوگوں کی دماغی کیفیت میں بھی تبدیلی آئی ہے۔بائیو میڈیک ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر محمد ابوالحسن کے مطابق ڈپریشن کے کیسز میں 28 فیصد جبکہ ذہنی دباؤ کے کیسز میں 22 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، ساتھ ہی 27 فیصد نوجوانوں میں بے چینی یا اضطرابی کیفیت بھی پائی گئی ہے۔یونیورسٹی آف گلاسگو، اسٹینفورڈ یونیورسٹی، موناش یونیورسٹی آسٹریلیا اور ڈنمارک کے تعاون سے تیار کی گئی یہ رپورٹ پاکستانی محققین کی ایک بڑی کامیابی ثابت ہو گی۔