اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹرز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت 1800 غیر مجاز افراد نے استعمال کئے، کمیٹی نے نیب کو ایک ہفتے میں معاملے سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط لکھنے کی ہدایت کردی جبکہ بلین ٹری سونامی منصوبے سے متعلق انکوائریاں مکمل کرنے کے لئے نیب کو 6ماہ کا وقت دے دیا،کمیٹی نے ڈیم فنڈ سے متعلق تفصیلات کے لئے سپریم کورٹ کے رجسٹرار اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو کمیٹی میں بلانے کا فیصلہ کر لیاجبکہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے اجلاس میں نہ آنے پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرکے انہیں کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت دے دی،کمیٹی نے نیب کو رولز کی تیاری کے لئے بھی دومہینے کا وقت دے دیا جبکہ چیئرمین نیب، نیب کے ڈی جیز اور ڈائریکٹر زکے اثاثوں سے متعلق تفصیلات بھی طلب کر لیں۔
” پاکستان ” کے مطابق پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی نور عالم خان کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں نیب سے متعلق مختلف
معاملوں کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں چیئرمین نیب آفتاب سلطان اور دیگر افسران شریک ہوئے،کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں نیب کے خیبر پختونخوا کے ڈی جی کو بھی طلب کر لیا، چیئرمین کمیٹی نے چیئرمین نیب، نیب کے ڈی جیز اور ڈائریکٹر زکے ایسٹ ڈکلیئریشن سے متعلق بات کی ،چیئرمین نیب نے کہا کہ جو ایف بی آر میں پچھلے تین سال کی چیئرمین اور ڈائریکٹر جنرلز کی اسٹیٹمنٹس ہیں وہ میں آپ کو دے دیتا ہوں، جس پر کمیٹی نے اتفاق کر لیا، اجلاس میں بی آر ٹی سے متعلق کیس بھی زیر بحث آیا، چیئرمین کمیٹی نے کیس کے اسٹیٹس سے متعلق استفسار کیا جس پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ عدالت نے ہماری پروسیڈنگز کو اسٹے کر دیا تھا ۔ اجلاس میں ڈیم فنڈ کا معاملہ بھی زیر بحث آیا،رکن کمیٹی برجیس طاہر نے کہا کہ ڈیم فنڈ کے پیسے ڈیم کے لئے استعمال کیوں نہیں کئے؟ کمیٹی نے ڈیم فنڈ سے متعلق تفصیلات کے لئے سپریم کورٹ کے رجسٹرار اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو کمیٹی کو طلب کر نے کا فیصلہ کر لیا۔اجلاس میں مالم جبہ کیس بھی زیر بحث آیا.
اجلاس میں بلین ٹری سونامی منصوبے سے متعلق کیس بھی زیر بحث آیا، کمیٹی نے منصوبے سے متعلق انکوائریزمکمل کرنے کے لئے نیب کو چھ ماہ کا وقت دے دیا۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا میں ہیلی کاپٹر کو غیر مجاز افرادکی جانب سے استعمال کئے جانے سے متعلق معاملہ بھی زیر غور آیا، چیئرمین نیب نے کہا کہ پہلی کاپٹر کیس میں نقصان کا تعین ہو گیا ہے جو کہ347ملین ہے، دو ہیلی کاپٹر تھے جن کے لیے رولز ریلیکس کر دیئے گئے تھے ان کی کمرشلائزیشن کر دی گئی،لیکن اجازت چیف منسٹر خود دیتے تھے،1800غیر مجاز افراد نے اس کو استعمال کیا لیکن چیف منسٹر کی اجازت ہر کیس میں موجود ہے، اس میں جتنا نقصان ہے وہ ریکور کیا جانا چاہیے، جس نے جتنا استعمال کیا ہے اس کو حکومت کو پیسے جمع کرانے پڑیں گے، عمران خان نے 166گھنٹے اس کو استعمال کیا،70.43ملین ان پر نکلتا ہے،چیئرمین نیب نے کہا کہ یہ کیس بند نہیں ہو گا جو حکومت کا نقصان ہے وہ ریکور ہوگا، نور عالم خان نے نیب کو ہدایت کی اس بارے میں الیکشن کمیشن کو ایک ہفتے میں خط لکھیں۔