لاہور ( وی او پی نیوز )وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہونے کے قریب پہنچ چکی ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 9 سینٹ فی یونٹ بجلی فراہم کرنے کا وعدہ پورا نہیں کیا جا رہا۔ پاور ڈویژن نے یکم اکتوبر سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے بجلی کا نرخ 20 سینٹ فی
یونٹ جاری کیا، ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اس فیصلے سے شدید تشویش پائی جاتی ہے۔خط کے متن کے مطابق علاقائی ممالک کی نسبت پاکستان میں توانائی کے نرخ زیادہ ہیں۔ٹیکسٹائل انڈسٹری کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے، ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 250 ارب روپے ایف بی آر میں پھنسے ہوئے ہیں۔گوہر اعجاز نے وزیراعظم سے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی 5 ارب ڈالرز کی مشینری درآمد نہیں ہو رہی، مشینری کی درآمدات کو کلیئر کرایا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بلا تعطل گیس اور بجلی فراہم کی جائے، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مسابقتی نرخوں پر گیس اور بجلی کی بحالی یقینی بنائی جائے۔ پنجاب کی 50 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 9 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو پر گیس فراہم کی جا رہی ہے۔ صوبے میں نئی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مسابقتی نرخوں پر گیس فراہم نہیں کی جا رہی۔سندھ میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 3.75 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو پر گیس دی جا رہی ہے۔