نیو یارک ( نیٹ نیوز ) پاکستان میں سب کی نظریں فیٹف کے اجلاس پر تھیں تو دوسری جانب فچ نے کام دکھادیا . فچ ایک ریٹنگ ایجنسی ہے اور اس ایجنسی نے پاکستان کی لمبے عرصے کی غیر ملکی کرنسی میں قرض لینے کی ڈیفالٹ ریٹنگ کم کر دی ہے۔فچ ریٹنگ کے فیصلے سے قبل پاکستان کی غیر ملکی کرنسی میں قرض اجری کرنے کی ڈیفالٹ ریٹنگ بی مائنس تھی، جو فیصلے کے بعد ٹرپل سی پلس کردی ہے۔ ” جنگ ” کے مطابق فچ نے اپنے فیصلے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 2 ستمبر کو آئی ایم ایف قسط
وصولی سے 14 اکتوبر تک پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کم ہوکر 7 ارب 60 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں، جو لگ بھگ ایک مہینے کی درآمدات کےمساوی ہیں۔فچ کے مطابق سخت مالیاتی پالیسی، بلند شرح سود اور توانائی کے استعمال میں کمی سے رواں مالی سال ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملکی پیداوار کا 2 اعشاریہ 7 فیصد رہے۔فچ کے مطابق رواں مالی سال حکومت کو قرضوں کو 21 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں لیکن چونکہ زیادہ تر قرض دو طرفہ ہیں اس لیے وہ رول اوور ہوجائیں گے۔فچ نے سیلاب کے نقصانات کا تخمینہ 10 سے 23 ارب ڈالر لگایا ہے، البتہ ریٹنگ ایجنسی کا خیال ہے کہ سیلاب کے بعد تعمیر نو کے لیے کم رقم درکار ہوگی۔مالی سال میں معاشی نمو 2 فیصد جبکہ مالی خسارہ 6 اعشاریہ 2 فیصد تقریبا 5 ہزار ارب رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔