اسلام آباد ( نیوز رپورٹ )وفاقی حکومت کے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات سے پہلے منی بجٹ لائے جانے کا امکان ہے۔”جیو ” کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پیٹرولیم لیوی کی شرح سے مطمئن نہیں اس لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات سے قبل منی بجٹ لایا جا سکتا ہے جس کا مقصد آمدن بڑھا کر آئی ایم ایف کو منانا ہے۔آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان سے پھر ڈو مور کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جس سے پیٹرولیم مصنوعات پھر مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کا بتانا ہے کہ ٹیکس
آمدن بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے، مختلف امپورٹڈ اشیا پر2 فیصد ڈیوٹی عائد ہونے کا امکان ہے جبکہ ہائی آکٹین پیٹرول پر فوری 11 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو سکتا ہے۔پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح 50 روپے تک بڑھائی جا سکتی ہے جس کی منظوری اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لی جائے گی۔خیال رہے کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کے مذاکرات رواں ماہ کے تیسرے ہفتے میں ہوں گے، اس سے قبل یہ مذاکرات گزشتہ روز شروع ہونا تھے۔
دوسری جانب امریکی ڈالر کئی روز سے مسلسل مہنگا ہو رہا ہے اس کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ اپنی قدر بہتر کرنے میں ناکام ہے۔آج صبح کاروبار کے آغاز میں بھی ڈالر مزید مہنگا ہو ا ہے۔انٹر بینک میں ڈالر 15 پیسے کے اضافے کے بعد 222 روپے 10 پیسے کا ہو گیا ہے۔گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 221 روپے 95 پیسے پر بند ہوا تھا۔دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کا منفی رجحان پایا جاتا ہے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 118 پوائنٹس کم ہونے کے بعد 41972 پر آ گیا ہے۔