لندن ( وی او پی نیوز) شہباز شریف کے خلاف” ڈیلی میل” میں خبر دینے والے صحافی ڈیوڈ روزکی ٹوئیٹ نیا پنڈورا باکس کھولنے کیلئے کافی ہے بلکہ اس ٹوئیٹ نے تصویر کا اصل رخ سامنے رکھ دیا ہے . ڈیوڈ روز کا کہنا ہے کہ شہباز شریف پر لگائے گئے الزامات میں سے صرف ایک پر معافی مانگی گئی ہے، دعوے طے ہونے کی وجہ سے کیس ختم ہوا ہے تاہم باقی الزامات اب بھی اپنی جگہ پر موجود ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ پاکستانی میڈیا میں شہباز شریف اور علی عمران کی جانب سے” ڈیلی میل” کے خلاف ہتک
عزت کے مقدمات ختم ہونے کے بارے میں کچھ ابہام ہے۔ ” ڈیلی میل” کی طرف سے جاری کردہ معافی نامہ صرف ایک نکتے پر محیط ہے اور وہ یہ کہ نیب نے مسٹر شریف پر ڈی ایف آئی ڈی کی امداد کی بڑی رقم چوری کرنے کا الزام اس وقت نہیں لگایا جب وہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ تھے۔ اخبار نے متعلقہ مضمون میں دیگر الزامات جیسا کہ منی لانڈرنگ، کے لیے معذرت نہیں کی ہے۔ شہباز شریف اور علی عمران نے ہماری طرف سے انگریزی قانون کے مطابق پیش کیے گئے ڈیفنس کا جواب پیش نہیں کیا ، اس لیے ہمارا ڈیفنس نہ صرف قائم ہے بلکہ عوامی سطح پر دستیاب بھی ہے.” ڈیلی پاکستان آن لائن ” کے مطابق ڈیوڈ روز کا کہنا ہے کہ اخبار نے شہباز شریف یا عمران یوسف کو ہرجانے یا اخراجات کی ادائیگی نہیں کی ہے، اور نہ ہی وہ جرمانہ معاف کیا ہے جو پچھلے مہینے دونوں کو جسٹس نکلن کی طرف سے کیا گیا تھا۔ دونوں نے نے اپنے دعوے طے کر لیے ہیں اس لیے کیس ختم ہو گیا ہے۔ اخبار نے مضمون کو انٹرنیٹ سے ہٹا دیا ہے۔ میں ان کارروائیوں کے اختتام پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔
THREAD. There seems to be some confusion in the Pakistani media about the end reached yesterday to the defamation cases brought by @CMShehbaz and Ali Imran Yousaf against he Mail on Sunday.— David Rose (@DavidRoseUK) December 9, 2022