متعلقہ

جمع

لطیف کھوسہ نے 26نومبر کے 2ملزمان کے نام بتا دیئے

 لاہور ( ایس ایم ایس ) پاکستان تحریک انصاف...

کیا گولیوں، ڈنڈوں سے معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔۔۔؟

تحریر: طیبہ بخاری ایک نوجوان افسر نے موجودہ حالات پہ...

حکومتی ادارے روزانہ کتنے ارب روپے کا نقصان کرتے ہیں؟اہم انکشاف

 کراچی ( ایس ایم ایس ) حکومتی ادارے روزانہ...

خواتین وزیراعظم بننا چاہیں تو ایک نہیں 2 بار بن سکتی ہیں

لیاری ( ایس ایم ایس ) پاکستان پیپلز پارٹی...

وزیر اعظم نے صحافیوں اور اتحادیوں کو ” دھمکی والا خط “دکھانے کا اعلان کر دیا

Spread the love

اسلام آباد ( نیوز رپورٹ )وزیرِ اعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں الیکٹرانک (ای) پاسپورٹ کا اجراء کر دیا اس موقع پر منعقدہ تقریب سے انہوں نے خطاب بھی کیا۔ دھمکی آمیز خط کے حوالے سے انکاکہنا تھا کہ” یہ خط میں آج سینئر صحافیوں کو دکھاؤں گا”۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بیرونِ ملک سے سازش کی گئی، ملکوں میں سیاسی بحران آتے رہتے ہیں، یہ کوئی نئی چیز نہیں ہے، ایک امپورٹڈ بحران ہے۔ اس خط کے بارے میں اپنی اتحادی پارٹی کو بتاؤں گا، اپنی اتحادی جماعتوں میں سے ایک ایک کو بلا کر یہ خط دکھاؤں گا، جتنا میں کہہ رہا ہوں اس سے بڑی سازش ہے، خط سب کو دکھاؤں گا تاکہ لوگ فیصلہ کر سکیں، مراسلے میں واضح ہے، جو فیصلہ کرنا ہے، کر لیں، لیکن کہیں آپ بہت بڑی

انٹرنیشنل سازش کا حصہ نہ بن جائیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ڈرامہ ہو رہا ہے، شک کیا جا رہا ہے کہ عمران خان حکومت بچانے کے لیے ایسا کر رہا ہے، یہ ڈرامہ نہیں ہو رہا، ہم لوگ نہیں بتا سکتے کہ کن ممالک نے دھمکی دی ہے۔ یہ پاکستان کے خلاف باہر سے سازش ہے، پاکستان کو ایک ٹیلی فون کال پر کنٹرول کرنے والوں نے سازش کی، یہ ان لوگوں کو برداشت نہیں کہ یہاں ملک کے مفاد کے لیے فیصلے کرنے والی قیادت ہو، باہر کے لوگوں کو عادت نہیں کہ ایسی قیادت ہو جو ملک کے مفاد کو آگے رکھے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جنگ میں حصہ لے کر کیا فائدہ ہوا، صرف نقصان ہی نقصان ہوا، جنگ میں قبائلی علاقوں کے لوگوں سے ظلم ہوا، ڈرون اٹیک ہوئے، 35 لاکھ لوگوں نے نقل مکانی کی، زکوٰۃ دینے والے زکوٰۃ لینے والے بن گئے، ہم نے اپنے مفادات کو کسی دوسرے ملک کے لیے قربان کیا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے لوگوں کی زندگیاں آسان کی ہیں، ٹیکنالوجی کے باعث کرپشن کے امکانات کم ہوئے ہیں، پرچیاں چلنے سے بڑے لیول پر کرپشن ہوتی تھی، کرپشن دو طرح کی ہوتی ہے، ایک بڑے پیمانے پر ہوتی ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی پر جو کرپشن ہوئی اس سے ملک کو نقصان ہوا، 2013ء میں سڑکوں کے ٹھیکوں میں کرپشن کی گئی، پیسہ بنایا گیا، ایک ہزار ارب روپے کرپشن کر کے سڑکوں سے نکالے گئے۔وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ ملک میں 31 ارب کی ترسیلاتِ زر آئی ہیں، محنت کشوں کے پیسوں کی وجہ سے معیشت مستحکم ہے، پاکستان کے مستقبل میں سیاحت کا بہت بڑا کردار ہو گا، ہم نے سیاحت پر توجہ نہیں دی، سیاحت کو پہلے انڈسٹری بنانا چاہیے تھا۔
وزیر اعظم سے قبل وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میثاقِ جمہوریت کس نے کروایا سب جانتے ہیں۔کوئی ویزا التواء کا شکار نہیں ہے۔