متعلقہ

جمع

تاج محل اورآگرہ قلعہ کوکروڑوں روپے کے پراپرٹی ٹیکس کے نوٹسز، کتنے دن کی مہلت دی گئی ؟ جانیے

Spread the love

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک ) 7 عجائباتِ دنیا میں شامل تاج محل کے انتظامی معاملات سنبھالنے والے حکام سکتے کے عالم میں ہیں . وجہ یہ ہے کہ بھارتی حکام نے تاج محل کو 2 کروڑ روپے کا پراپرٹی ٹیکس اور پانی کا بل بھیج دیاہے ۔آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو ہدایت دی گئی ہے کہ 2 ہفتے میں تاج محل کا دو کروڑ روپے پر مشتمل ٹیکس اور پانی کا بل بھریں۔حکام کا کہنا

ہے کہ تاج محل پر ٹیکس لاگو نہیں ہوتا کیونکہ یہ ایک قومی ورثہ ہے۔اے ایس آئی حکام کا کہنا تھا کہ ہمیں جولائی اور اکتوبر کے مہینوں کے لئے پراپرٹی ٹیکس بھرنے کا نوٹس بھیجا گیا ہے، لگتا ہے کہ یہ غلطی سے ہوا ہے کیونکہ یادگاری عمارتیں ٹیکس سے مستثنیٰ ہوتی ہیں۔ تاج محل پانی کا بل بھی ادا کرنے کا مجاز نہیں کیونکہ یہاں صرف ہریالی کی دیکھ بھال کیلئے پانی استعمال ہوتا ہے، کمرشل بنیادوں پر نہیں۔دوسری طرف متعلقہ حکام نے آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا کو آگرہ قلعے پر ’واجب الادا‘ 5 کروڑ روپے کی ادائیگی کی ہدایت دی ہے۔آگرہ قلعہ مغل بادشاہ اکبر نے تعمیر کیا تھا، یہ تاج محل سے ڈھائی کلومیٹر دور ہے۔” جنگ ” کے مطابق اے ایس آئی عہدیدار کا کہنا تھا کہ دونوں یادگار عمارتیں کنٹونمنٹ علاقوں میں ہیں لیکن ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے، نوٹسز غلطی سے بھیجے گئے ہیں۔میونسپل حکام نے بتایا کہ ٹیکس وصولی کیلئے ایک نجی کمپنی کی خدمات لی گئی تھیں لیکن اس واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔