اسلام آباد ( وی او پی نیوز ) وفاقی حکومت نے ملک بھر کے تمام شادی ہالز رات 10 بجے جبکہ مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے بند کرنے کا اعلان کردیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزراء نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ملک بھر میں تمام مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے تک بند کی جائیں گی جبکہ شادی ہالز رات 10 بجے تک بند کئے جائیں۔ شادی ہالز، مارکیٹس، ریسٹورنٹس اگر اس ٹائم پر چلیں تو 62 ارب روپے کی بچت ہوگی۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آج علامتی طور پر کابینہ کی میٹنگ میں بھی کوئی لائٹ آن نہیں کی گئی تھی۔ان کا کہنا ہے کہ ہم نے مشکل فیصلے ماضی میں بھی کیے ہیں، بجلی کے استعمال میں کمی لانے کا پروگرام تیار کر لیا گیا ہے جس کی بریفنگ صدر صاحب کو بھی دی ہے اور انہوں نے بھی سپورٹ کیا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنا طرز زندگی بدلنے کی ضرورت ہے ، ہماری عادات و اطوار باقی دنیا سے مخلتف ہیں۔ ساری دنیا میں جس وقت دفاتر مارکیٹیں بند ہوتی ہیں، پاکستان کی روٹین اس سے مختلف ہے یہاں مارکیٹیں ، ریسٹورنٹس ایک دو بجے تک
کھلے رہتے ہیں، دفاتر کا بھی یہی حال ہے۔ گرمیوں میں ہم 29 ہزار میگا واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، جو کہ سردیوں کی نسبت 17 ہزار میگاواٹ زیادہ ہے۔ سردیوں میں ہم 12 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہے کہا کہ ہم پروگرام بنا رہے ہیں کہ بجلی کا استعمال نیچے لائیں۔گرمی سے بچنے کے لیے ہم 18 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال کرتےہیں، صرف پنکھے ہی 12 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال کرتے ہیں۔ ہم ایک پروگرام پر عمل کررہے ہیں کہ پنکھوں میں بجلی کا استعمال کم کیا جائے۔یکم فروری سے فلیمنٹ والے بلب بھی تیار نہیں ہوں گے جو بجلی زیادہ لیتے ہیں۔ اس سے 22 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری اداروں میں بجلی کے استعمال میں 30 فیصد کمی کی جائے گی۔تمام سرکاری ادارے بجلی کی بچت کے لیے موثر آلات کا استعمال کریں گے جبکہ غیر موثر آلات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ لائٹس متبادل طور پر چلائی جائیں گی ،اس سے 4 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
” جنگ ” کے مطابق خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سیمنٹ ، سریے اور شیشے کی مینٹیننس کاسٹ بہت زیادہ ہے ، تعمیراتی شعبے کے لیے بھی بلڈنگ کوڈ لارہے ہیں۔اس وقت ملک بھر میں سالانہ 3 ارب ڈالرز کا تیل بائیکس استعمال کر رہی ہیں۔آہستہ آہستہ الیکٹرک بائیکس کی طرف جارہے ہیں، ملک بھر میں ای بائکس متعارف کرائی جائیں گی۔انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ لوگوں کو ان سہولیات پر شفٹنگ کے لیے ڈیلر کے ذریعے فنانسنگ کی سہولت دی جائے گی۔ان کا کہنا ہے کہ ای بائیکس گھر میں بھی چارج ہوسکیں گی۔انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے ریڈیو چینلز پر آگہی مہم چلائی جائے گی۔ پانی کی بچت سے متعلق بھی بھرپور اقدامات کیے جائیں گے ۔
ان کا کہنا ہے کہ ورک فرام ہوم پر عملدر آمد سے قبل کمیٹی تمام سفارشات کا جائزہ لے کر رپورٹ دے گی۔انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے صدر صاحب کو بھی بریفنگز دی ہیں اور انہوں نے سپورٹ کیا۔ اس سے درخواست کی ہے کہ پہلے 2 صوبوں میں کردار ادا کریں جس کا انہوں نے ہم سے وعدہ کیا۔چیف سیکریٹری کو اس پروگرام کے فیچرز بتائے، میری اطلاع کے مطابق ان کی جانب سے بھی کوئی منفی ردعمل نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ وہ بھی آن بورڈ ہوں گے، کے پی ایڈمنسٹریشن سے بھی بات ہوئی ، یہ انتظامی اقدامات ہیں ان کے لیے سی سی آئی میں جانے کی ضرورت نہیں۔ تمام صوبوں اور اسٹیک ہولڈرز سے بھی بات کی ہے۔ ہم نےسب کا موقف لیا ہے، یہ مستقل فیچر ہوگا، یہ ملک کی بہتری کے لیے ہے۔وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے توانائی بچت پلان کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے ، توانائی بچت پلان فی الفور پورے پاکستان میں نافذ العمل ہوگا۔