لاہور( شاہ جی سے) بس ایک ایسے ہی واقعے کی کمی رہ گئی تھی سو وہ بھی پوری ہو گئی ۔ گوجرانوالہ میں پیش آنیوالے اس واقعے نے ہر کسی کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ آخر ہمارا معاشرہ کیا بنتا جا رہا ہے ۔ کہاں گئیں ہماری اخلاقیات، ہماری قدریں ، سب کا احترام خاص کر غریب کا احترام کرنے کی سوچ ۔۔۔۔۔کیا سب خاک ہو گیا ۔۔۔کیا یہ سب “بھوک” کی قسمیں ہیں ۔۔۔۔اتنی بھیانک قسمیں ۔۔۔۔۔کاش یہ بھوک ہمیشہ ہمیشہ کیلیے ہمارے پیارے دیس سے ختم ہو جائے ۔۔۔۔۔
آئیے آپ کو بھی بتاتے ہیں کہ گوجرانوالہ میں ایسا کیا اور کیوں ہوا جس کی وجہ سے ہم تلخ الفاظ کا استعمال کر رہے ہیں ۔ ہوا کچھ یوں کہ گوجرانوالہ میں ایک سرکاری دفتر میں خواجہ سرا سے رقص کرانے کا مقدمہ تھانہ سول لائن میں درج کیا گیا ہےاور پولیس نے ایک کلرک کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق مقدمہ میں حبس بےجا میں رکھنے، غیر اخلاقی حرکات اور دھمکیاں دینے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق خواجہ سرا سرکاری دفتر راشن لینے گیا، جہاں ملازمین نے وہاں ڈانس کرنے پر مجبور کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ایک کلرک کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ دیگر ملازمین کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔پولیس کے مطابق خواجہ سرا کو سیکیورٹی فراہم کر دی ہے کیونکہ اس نے نامعلوم افراد کی طرف سے دھمکیاں ملنے کی بھی شکایت کی تھی۔