لاہور ( شاہ جی سے ) آئی ایم ایف نے کیا کیا نئے مطالبات سامنے رکھ دیئے ہیں ؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے اور ان مطالبات کو پورا کرنے کیلئے پاکستانیوں کو کیا کچھ جھیلنا پڑے گا اس کی تفصیلات جاننے سے قبل صرف اتنا جان لیجیے کہ ملک میں پیٹرول مزید 30 روپے مہنگا ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے یعنی کہ ایک اور بھاری بھرکم پیٹرول بم گرائے جانے کا خدشہ ہے۔ اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر 17 فیصد جی ایس ٹی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔آئی ایم ایف نے پاکستان
کو ٹیکس ریونیو ہدف میں اضافے کا کہا ہے۔حکومت پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی موجودہ زیادہ سے زیادہ حد 50 روپے فی لیٹر میں 20 سے 30 روپے فی لیٹر اضافے کے ساتھ اس کو 70 سے 80 روپے فی لیٹر کرنے اور پیٹرولیم مصنوعات پر 17فیصد جی ایس ٹی عائد کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے تاکہ پیٹرولیم لیوی کے ہدف کو حاصل کیا جاسکے۔
یہاں ہم آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ ڈالر کی بے لگام اڑان اور اس کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر گرنے سے تیل کمپنیز کو 20 ارب کا نقصان ہو چکا ہے ۔ “جنگ ” کے مطابق اس نقصان پر آئل کمپنیز نے مطالبہ کیا ہے کہ روپے کی قدر گرنے کا نقصان قیمتوں کے میکنزم میں شامل کیا جائے۔آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی کا کہنا ہے کہ اوگرا ایکسچینج نقصانات کا پورا ازالہ نہیں کرتا، بینکس کو ایل سی حد بڑھانے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ایڈوائزری کمیٹی کے مطابق نقصانات کے سبب منافع بری طرح متاثر ہورہا ہے، آئل انڈسٹری ڈھیر ہونے کے دہانے پر ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ڈالر کی عدم دستیابی اور لاجسٹک چین میں رکاوٹ کے باعث ریفائنریز کی پیداوار میں خلل آنے لگا ہے۔ سنر جیکو ریفائنری نے وزارت انرجی کو خط لکھ کر بتایا ہے کہ 9 فروری تک ریفائنری بند رہے گی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ خام تیل کا جہاز آنے پر ریفائنری 10 فروری سے پیداوار شروع کرے گی۔