نیو یارک ( نیٹ نیوز )امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کے دوران پاکستانی طالبان تیزی سے خطرہ بن کر سامنے آئے ہیں۔ افغان طالبان، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی حمایت ترک نہیں کریں گے۔ کابل کی اسلام آباد کی پالیسیوں پر تنقید طالبان کے ٹی ٹی پی کی حمایت جاری رکھنے کا عزم اجاگر کرتی ہے، پاکستان کی زوال کا
شکار معاشی صورتحال اس کے ردعمل کو متاثر کر رہی ہے۔ امریکی تھنک ٹینک نے رپورٹ میں انتباہ کیا گیا ہے کہ معاشی حالات نے پاکستان کے عسکری آپشنز کو محدود کر دیا ہے۔ پاکستان سرحد پارفضائی حملوں پرسیاسی گروپس کے دباؤ پر ہچکچاتا نظر آتا ہے، کالعدم ٹی ٹی پی کی بڑھتی پرتشدد کارروائیاں اس کی بڑھتی سیاسی اور مادی طاقت کی وجہ سے ہیں، افغان طالبان ٹی ٹی پی کی حمایت کرتے ہیں، اسے محفوظ پناہ گاہ بھی فراہم کرتے ہیں، کچھ طالبان جنگجو بھی ٹی ٹی پی میں شامل ہو رہے ہیں۔”جنگ ” کے مطابق رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کے اندر حملہ کرنے والے کچھ حالیہ بمبار بھی افغان تھے، طالبان کے وزیر داخلہ سراج حقانی نے پاکستانی درخواستوں پر ٹی ٹی پی کو روکا تھا، اس کے باوجود طالبان کے اندر رائے کا توازن ٹی ٹی پی اور اس کی مہم کےحق میں ہے۔