اسلام آباد ( وی او پی نیوز ) سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے ڈیم فنڈز سے متعلق اپنا جواب دے دیا ہے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ لوگوں نے ڈیم فنڈز میں 10 ارب روپے جمع کرائے۔ 10 ارب روپے کی اس رقم کی حفاظت کےلیے 5 رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔ رقم کو بینچ نے انویسٹ کردیا تھا، اب 10 ارب کی رقم بڑھ کر 17 ارب روپے ہوگئی تھی۔ جس تیزی سے ہم ڈیم کی تعمیر کرانا چاہتے تھے، اس میں آنے والی رکاوٹوں کا ذکر ہی نہیں کرنا
چاہتے ہیں۔ ۔دوسری جانب آج ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو نشانے پر لے لیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے راولپنڈی کے انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن میں خطاب کے دوران ثاقب نثار پر تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار کہتے تھے کہ شہباز شریف نے 20 ارب روپے کہاں لگائے؟ یہ رقم تو غرق ہوگئی۔ پوچھتا ہوں اگر 20 ارب غرق ہوگئے تھے تو لاہور کا سب سے بڑا کورونا سینٹر کیسے بن گیا؟ان کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار نے غریبوں کو ریلیف دینے کےلیے نہیں بلکہ سیاسی دکان چمکانےکےلیے ہفتے اور اتوار کو بھی عدالتیں لگائیں۔ پچھلی حکومت نے دیگر منصوبوں کی طرح اس اسپتال کو بھی ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ عوامی خدمت کے میدان میں سیاست کو شجر ممنوعہ قرار دینا چاہیے۔