کراچی ( وی او پی نیوز ) آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ جو سیاستدان ہم سے ووٹ لے کر اسمبلیوں میں جاتے ہیں وہ وہاں جا کر ہمارے لیے بولتے بھی ہیں یا نہیں یا انہیں صرف اسمبلیوں میں بیٹھنے کا شوق اور گاڑیوں پر جھنڈا لگانے کا شوق ہی پورا کرنا ہوتا ہے ۔ صرف سندھ اسمبلی کا ذکر کریں تو سندھ اسمبلی کے بجٹ سیشن میں 168 میں سے 50 فیصد ارکان نے پانچویں سال بھی خاموشی اختیار کیے رکھی۔” جنگ ” کے مطابق پیپلز پارٹی کے 99 میں
سے 48 ارکان نے حکومت کے بجٹ پر خاموشی اختیار کی جبکہ تحریکِ انصاف کے 28 میں سے 26 ارکان سندھ اسمبلی ہی نہیں آئے اور صرف 2 ارکان نے بجٹ پر بحث میں حصہ لیا۔ایم کیو ایم کے 21 میں سے 20 ارکان بجٹ سیشن میں شریک ہوئے۔سندھ اسمبلی کے بجٹ سیشن میں پیپلز پارٹی کے 99 میں سے 50 ارکان نے 16 گھنٹے 36 منٹ تقاریر کیں۔اس وقت میں ساڑھے 7 گھنٹے بجٹ کے بجائے سیاسی گفتگو کی گئی اور اس حوالے سے وزراء کی تقاریر پی ٹی آئی، 9 مئی اور الیکشن کے نتائج پر مشتمل تھی۔وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی 1 گھنٹہ 42 منٹ تقریر کی۔سندھ اسمبلی میں 19 ارکان نے 7 گھنٹے 19منٹ مجموعی طور پر تقاریر کیں، ایم کیوایم کے سینئر رکن خواجہ اظہار نے 45 منٹ کی تقریر کی جبکہ جی ڈی اے کے 14 میں سے 6 ارکان نے 1 گھنٹہ 56 منٹ تقاریر کیں۔جی ڈی اے کی نصرت سحر اجلاس میں غیر حاضر رہیں جبکہ شہر یار مہر نے تقریر نہیں کی۔