اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی میں کیا خدشات ہیں؟وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتا دیا”جیو نیوز” کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے ہمیں عدلیہ کے ’گڈ ٹو سی یو‘ والے رویے کا خدشہ ہے۔ ہمیں خدشہ ہے کہ یہ سلسلہ کسی اور طرف نہ چل پڑے۔ جو کچھ چند ماہ میں سامنے آیا ہے عدلیہ کا جو
رویہ سامنے آیا ہے ان میں دراڑیں ہیں، اس فضا میں کیسے اپنے لیڈر کو حوالے کریں میں یہ رسک نہیں لوں گا، یہ لوگ تو چاہیں گے کہ جاتے جاتے نواز شریف کو نقصان پہنچا جائیں۔وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے پارٹی قائد کا ملک واپس آنا ضروری ہے، نواز شریف کے ساتھ زیادتی کی گئی اس کی تلافی اور درستی ضروری ہے۔ ہمیں ایک ڈیڑھ ماہ بھی مل جائے تو نواز شریف جو انتخابی مہم چلائیں گے دنیا دیکھے گی۔ اسمبلیاں اپنے وقت سے ایک دو روز پہلے ختم ہوجائیں گی، نگراں وزیراعظم کے لیے اب تک کوئی نام فائنل نہیں ہوا۔وزیر دفاع نے کہا کہ ملک میں مالیاتی نظم و ضبط نہیں لاسکتے تو کسی اور کو کوئی الزام دیں، آئی ایم ایف کے پروگرام کےلیے وزیراعظم نے اپنا سب کچھ داؤ پر لگایا۔ آئی ایم ایف کا پروگرام نہ ملتا تو معاشی تباہی کا خدشہ تھا، نہ ہم پورا ٹیکس دیتے ہیں، بجلی اور گیس چوری ہوتی ہے۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ملٹری اور سولین لیڈر شپ میں اچھا ورکنگ ریلیشن اور اعتماد ہے، نگراں وزیراعظم کےلیے ریٹائرڈ بیوروکریٹ یا سینئرسیاستدان کا نام ہوسکتا ہے۔