کابل ( نیٹ نیوز ) افغانستان میں خواتین کو مزید بے روزگاری کی دلدل میں دھکیل دیا گیا ہے، طالبان کے نئے اقدام سے 60ہزار سے زائد خواتین بے روزگار ہو جائیں گی ۔ ہزاروں بیوٹی پارلرز آج سے جبری طور پر بند کرا دیے گئے۔ اس حوالے سے گزشتہ ماہ طالبان حکومت نے پارلرز کی بندش کے لیے
25 جولائی تک کا وقت دیا تھا۔افغان حکام کے مطابق اضافی وقت دینے کا مقصد ان سیلون کے پاس موجود اسٹاک کو ختم کرنے کا وقت دینا تھا۔کابل سے خبر ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ بیوٹی پارلرز کی بندش سے 60 ہزار افغان خواتین آمدنی سے محروم ہوجائیں گی۔ جبکہ افغان خواتین کے لیے سماجی طور پر متحرک رہنے کے حوالے سے یہ آخری مواقعوں میں سے ایک تھا اب وہ اس سے بھی محروم ہوجائیں گی۔افغانستان بھر میں تقریباً 12 ہزار بیوٹی پارلرز طالبان حکومت کی پابندی کی زد میں آئے۔