متعلقہ

جمع

قرآن پاک کی بے حرمتی اور مشتعل ہجوم کی طرف سے قانون کو ہاتھ میں لینے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے:جماعت اہل سنت پنجاب

Spread the love

لاہور(وی او پی نیوز )قرآن پاک کی بے حرمتی اور مشتعل ہجوم کی طرف سے قانون کو ہاتھ میں لینے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دین اسلام تمام مذاہب اور آسمانی کتب کے احترام کا ہمیں حکم دیتا ہے۔ آج ہم بہت کمزور ہو گئے ہیں ہماری تعلیم، ریاست، معاشرت، معیشت، اجتماعیت اور ہمارے اخلاق سب ہی زوال پذیر ہیں ہمارے دشمن نے تسلسل سے ہم پر حملے کیے اور ہمیں گھایل کرکے رکھ دیا اورہماری قوم کے نباض مرض کی تشخیص کرتے رہے۔لیکن علاج پر کسی نے توجہ نہ دی جس کے نتیجہ میں آئے روز کوئی نہ کوئی افسوسناک واقعہ رونما ہو جاتا ہے۔ جڑانوالہ کا افسوسناک واقعہ بھی اسی

سلسلہ کی ایک کڑی ہے اسلام کی تاریخ گواہ ہے کہ صدیوں حکومت کی لیکن کبھی گرجا گھروں کو تاراج نہیں کیا گیا لیکن تاریخ اس بات کی بھی گواہ ہے کہ بحثیت قوم اپنی تمام تر خامیوں اور کوتاہیوں کے باوجود ہم قرآن اور صاحب قرآن رسول کریمﷺ کی ناموس کی خاطر کبھی بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے اس لیے ارباب اختیار پر بنیادی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ جڑانوالہ واقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ حقائق قوم کے سامنے آسکیں کیونکہ جڑانوالہ واقعہ نہ تو ہماری تاریخ ہے اور نہ ہی تعلیم۔ان خیالات کا اظہار جماعت اہل سنت پاکستان پنجاب کے رہنماؤں صوبائی امیر پیر سید خلیل الرحمن شاہ بخاری، صوبائی ناظم اعلیٰ علامہ فاروق خان سعیدی، صوبائی ترجمان صاحبزادہ ذیشان کلیم معصومی اور چیف آرگنائزر پیرزادہ معاذ المصطفیٰ قادری نے ایک اجتماع میں جماعت اہل سنت پاکستان کا جڑانوالہ واقعہ پر مؤقف پیش کرتے ہوئے اپنے اپنے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جماعت اہل سنت  پنجاب کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسے واقعات کی مذمت کے ساتھ ساتھ انکی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جایں تاکہ مسلمانوں کی متاع ایمان اور متاع دل و جان کو لوٹنے والوں کی کوئی کوشش کامیاب نہ ہوسکے۔اور ملک پاکستان کا امن تباہ کرنیوالوں کی اس سازش کو ہمیشہ کے لئے ناکام بنادیا جائے۔