متعلقہ

جمع

قومی اسمبلی میں سب سے بڑی پارٹی کونسی ہو گی ۔۔۔؟ ناصر حسین شاہ نے بتا دیا

Spread the love

کراچی ( وی او پی نیوز ) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) کے رہنما ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی مکمل سویپ کر رہی ہے، کراچی میں امن کیلیے جھکنا بھی پڑا تو جھکیں گے۔پر امن الیکشن کے انعقاد پر زور دینا چاہیے اشتعال دلانے کی کوشش نہ کی جائے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ مجرم کا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو اس کو سزا ملنی چاہیے، بڑی مشکل سے کراچی کا امن واپس آیا ہے، ضلع وسطی میں جو صورتحال بنی اس کی مذمت کرتے ہیں، ہمارا قبضہ کراچی پر نہیں کراچی کے لوگوں کے دلوں پر ہوسکتا ہے۔ پیپلزپارٹی کا کبھی بھتے، بوری بند لاشوں اور جلاو گھیراؤ کے واقعات میں شامل ہونے کا ریکارڈ نہیں رہا جو واقعہ اب ہوا اس کی انکوائری کسی جج سے کروائی جائے۔

فائل فوٹو

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے کہتا ہوں کہ وہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں مزید الجھنیں پیدا نہ کریں، سیکیورٹی اداروں نے شہر میں امن کے لیے قربانیاں دی ہیں، کراچی سب کا شہر ہے یہاں سب نے مل کر رہنا ہے، آئیں مل کر اس بات کو روکیں جو بھی مجرم ہے کسی بھی پارٹی سے تعلق ہو اسے سزا ملنی چاہیے۔ 8 فروری کے بعد جس کو مینڈیٹ ملے وہ شہر کے لیے کام کرے، یہ مکافات عمل ہے ایسے فیصلے ہماری پارٹی کے خلاف بھی آئے ہیں فیصلہ سنانے والے جج کی بانیٔ پی ٹی آئی بہت تعریف کرتے تھے۔ بشری بی بی کو داد دوں گا کہ وہ خود فیصلے کے بعد اڈیالہ جیل پہنچیں، پی ٹی آئی کا کوئی رہنما نہیں اس طرح جیل خود جیل نہیں پہنچا، ہم شہر میں امن چاہتے ہیں اس کے لیے جھکنا بھی پڑا تو جھکیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی مکمل سویپ کر رہی ہے، قومی اسمبلی میں سب سے بڑی پارٹی پیپلز پارٹی ہوگی، بلاول بھٹو بہت اچھی الیکشن مہم چلارہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن پر امن ہوں۔ بلاول بھٹو بھی کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کو الیکشن کی اجازت ملنی چاہیے، ہم نے پی ٹی آئی سے الیکشن نشان واپس لینے والے فیصلے کی بھی مخالفت کی۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ ضلع وسطی میں ہماری پارٹی کے جھنڈے اور بینرز اتارے جا رہے ہیں، الیکشن مہم کو روکا جا رہا ہے ہمارے 3 افراد زخمی ہوئے ہیں، ہمارا مقدمہ پولیس درج نہیں کر رہی، واقعے کی تفتیش سامنے آئے تو پتہ چل جائے گا کون ذمے دار ہے۔ جاں بحق کارکن کا پوسٹ مارٹم بھی نہیں ہوا، یہ صورتحال ایم کیو ایم کے حق میں بہتر نہیں۔