اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) ملک بھر میں ہونے والی پولنگ کے ٹرن آؤٹ کے حوالے سے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اطلاعات اور دعوؤں میں بھی تضاد بڑھتا اور تبدیل ہوتا رہا، تاہم انتخابی عمل کے بارے میں جائزے، تفصیلات اور معلومات فراہم کرنے والے ادارے فافن نے پولنگ کے 2 دن بعد اپنی رپورٹ جاری کی جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ 8فروری 2024 کو 5 کروڑ سے زائد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا اور ٹرن آؤٹ 48فیصد رہا۔ ” جنگ ” کے مطابق 1988 میں ٹرن آؤٹ 44 ،1993 میں 39 ، 99 میں46، جبکہ2013میں53فیصدر تھا، اگر ماضی قریب میں ہونے والے انتخابات کے ٹرن آؤٹ کو سامنے رکھتے ہوئے بات کی جائے تو 2013 میں ہونے والے انتخابات کا 53 فیصد ٹرن آؤٹ تھا جس نے میاں نواز شریف کو تیسری مرتبہ وزیراعظم منتخب کرایا جو 1990 کے بعد سب سے بڑا ٹرن آؤٹ تھا۔ اسی طرح 1997 کے انتخابات کا ٹرن آؤٹ 35 فیصد تھا، تاہم میاں نواز شریف اسی ٹرن آؤٹ کے ساتھ دو تہائی اکثریت سے ملک کے وزیراعظم بنے لیکن 1999 میں 12 اکتوبر کو ’’اباؤٹ ٹرن‘‘ ہوگیا۔ 1990 کے انتخابات میں جب
میاں نواز شریف پہلی مرتبہ ملک کے وزیراعظم منتخب ہوئے تھے تو ٹرن آؤٹ 46 فیصد تھا لیکن اس وقت اہل ووٹرز کی تعداد آباد کی شرح سے بہت کم تھی، اس حوالے سے ریکارڈ کے مطابق 1970,75 کے انتخابات میں جس دوران مشرقی پاکستان بھی علیحدہ ہوا انتخابی ٹرن آؤٹ 61 فیصد تھا۔ 1988 میں جب محترمہ بینظیر بھٹو خودساختہ جلاوطنی ختم کرکے لندن سے پاکستان واپس آئیں تھیں جسے ان کی مقبولیت کا عروج سمجھا جاتا ہے انتخابات ہوئے اور جمہوریت بحال ہوئی تو ٹرن آؤٹ 44 فیصد تھا۔ کم وبیش 2 سال بعد 1990 میں ان کا اقتدار ختم ہونے پر انتخابات ہوئے (جس کے نتیجے میں نواز شریف پہلی مرتبہ ملک کے وزیراعظم بنے) تو اس وقت ٹرن آؤٹ 46 فیصد تھا، 1993 میں بینظیر بھٹو دوسری بار وزیراعظم بنیں ان انتخابات میں ٹرن آؤٹ 39 فیصد تھا، 1997 میں میاں نواز شریف کو دو تہائی اکثریت ملی ان انتخابات میں ٹرن آؤٹ 35 فیصد تھا اور پھر اس کے بعد 12 اکتوبر 1999 ہوگیا جس کے نتیجے میں جمہوریت ’’اباؤٹ ٹرن‘‘ ہوگئی۔ 2008 میں ہونے والے الیکشن میں جو پرویز مشرف کی حاکمیت میں کرائے گئے ٹرن آؤٹ 40 فیصد رہا، تاہم 2013 میں جب نواز شریف تیسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوئے تو اس وقت ہونے والے انتخابات کا ٹرن آؤٹ 53 فیصد تھا جو 1990 کے بعد سب سے بڑا ٹرن آؤٹ تھا۔ 2018 میں ہونے والے انتخابات جس کے نتیجے میں عمران خان پہلی مرتبہ ملک کے وزیراعظم بنے تھے ان کا ٹرن آؤٹ 51 فیصد تھا۔