متعلقہ

جمع

بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید شدت

کراچی (نیوز ڈیسک) بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان...

ٹرمپ نے تجارتی جنگ چھیڑ دی

تحریر : طیبہ بخاری نیا سال 2025اپنے ساتھ کئی اہم...

ماہرہ خان نے اپنی سکول کی سہیلی کیساتھ یادگار تصاویر شیئر کر دیں

کراچی ( ایس ایم ایس )شوبز انڈسٹری کی معروف...

ناروے میں سیاسی بحران، حکومت کی چھٹی

اوسلو ( ایس ایم ایس ) ناروے میں سیاسی...

میرے ساتھ کچھ نہیں ہوا،میں تو ایک تھپڑ کے بعد ہی نہیں رہوں گا، اتنی مار پٹائی کہاں سے ہوئی؟ انور مقصود کا تفصیلی پیغام آ گیا

Spread the love

کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان کے لیجنڈری مصنف، میزبان اور مزاح نگار انور مقصود نے اپنے اغوا ہونے سے متعلق گردشی خبروں کی مزاحیہ انداز میں تردید کرنے کے بعد تفصیلی پیغام میں کہا ہے کہ گزشتہ دنوں کچھ خبروں سرگرم تھیں، جن کی وجہ سے میرا جینا حرام ہوگیا تھا۔ میری عمر 84 برس ہے، میں تو ایک تھپڑ کے بعد ہی نہیں رہوں گا۔ انور مقصود نے خیریت دریافت کرنے والوں کے لیے ایک اور تفصیلی ویڈیو پیغام  جاری کیا ہے۔اس تفصیلی ویڈیو پیغام میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ میرا نام انور مقصود ہے، میں آپ سب کو جانتا ہوں اور شاید آپ بھی مجھے جانتے ہوں گے، گزشتہ دنوں کچھ خبریں سرگرم تھیں، جن کی وجہ سے میرا جینا حرام ہوگیا تھا۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں میرے چاہنے والے موجود ہیں، ہر ملک سے، ہر شہر سے مجھے فون آ رہا ہے کہ میں کیسا ہوں؟ تو میں بالکل ٹھیک ہوں لیکن جو کچھ بھی آپ سن رہے ہیں، ایسا کچھ نہیں ہوا اور

سکرین گریب

نہ کبھی ہوگا، کیونکہ میری عمر 84 برس ہے، میں تو ایک تھپڑ کے بعد ہی نہیں رہوں گا، اتنی مار پٹائی کہاں سے ہوئی؟ میرے ساتھ کچھ نہیں ہوا۔انہوں نے اپنی خیریت بتاتے ہوئے مزید کہا کہ میں بالکل ٹھیک ہوں، 66 برس سے آپ لوگوں کے لیے لکھ رہا ہوں اور بول رہا ہوں، مجھے اپنے سپاہیوں سے محبت ہے جو سرحدوں پر ہم لوگوں کی خاطر اپنی جانیں دے رہے ہیں۔انہوں یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ یہ سب کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ اپنے دل سے کہہ رہے ہیں۔انہوں نے اپنا پرانے طرز کا فون دکھاتے ہوئے بتایا کہ میں اسے استعمال کرتا ہوں، جس میں کیمرہ تک نہیں ہے تو کہاں سے میں ٹویٹ کروں گا؟انہوں نے بتایا کہ وہ اسمارٹ فون استعمال نہیں کرتے لیکن پھر بھی سوشل میڈیا پر ان کے نام سے 42 جعلی اکاونٹ ان کی تصویر کے ساتھ سرگرم ہیں، جن کی شکایت وہ پہلے ہی ایف آئی اے اور پولیس میں درج کروا چکے ہیں۔انہوں نے عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب تک زندہ ہوں تب تک ملک و قوم کے لیے لکھتا رہونگا ، کام کرتا رہونگا ۔

خیال رہے کہ چند روز قبل ان کے صاحبزادے اور گلوکار بلال مقصود نے اپنے انسٹاگرام اکاونٹ سے والد انور مقصود کی بریانی پکانے کی ویڈیو شئیر کی تھی، جس میں لیجنڈری مصنف نے مزاحیہ انداز میں اپنے اغوا ہونے اور تشدد کے حوالے گردشی خبروں کی تردید کی تھی۔مذکورہ مختصر ویڈیو میں انور مقصود کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا تھا کہ میں بریانی بنا رہا ہوں، اگر مجھ پر تشدد کیا جاتا تو میں بریانی کیسے بناتا؟ پھر تو کوئی اور میرے لیے بریانی بناتا وہ بھی تین دن تک۔

یاد رہے کہ گزشتہ چند دنوں سے سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ انور مقصود کو چند روز قبل اغوا کرلیا گیا ہے، جہاں انہیں حکومت کے خلاف بولنے سے روکنے کے لیے دھمکیاں دی گئیں، تشدد کیا گیا اور تھپڑ مارے گئے۔