اسلام آباد ( وی او پی نیوز )تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد اپنی جماعت کا مؤقف خطاب کے دوران پیش کرتے ہوئے کہا کہ روس تو صرف بہانہ ہے، عمران خان نشانہ ہے۔مجھے فخر ہے، خوشی ہے کہ میں عمران خان کے ساتھ ہوں، جس نے حکومت قربان کردی لیکن غلامی قبول نہیں کی۔ آج آپ کے چہروں پر خوشی ہے، اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے۔ آج میری پارلیمانی امور کے وزیر کی ڈیوٹی تمام ہوئی. آج کا دن جو بہت سے لوگوں کے چہروں پر خوشی دے کر جارہا ہے، لیکن وہیں کئی سوالات بھی چھوڑے جارہا ہے۔ تاریخ ایک سوال مولانا فضل الرحمان کے لیے چھوڑے جارہی ہے کہ مولانا عمران خان کو امریکی ایجنٹ کہا کرتے تھے لیکن یہ کیسا ایجنٹ تھا جسے ہٹانے
کے لیے امریکا نے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا۔ میرا لیڈر عمران خان ایک مرتبہ پھر آئے گا، اسی کرسی پر دوبارہ آئے گا، عوام کے ووٹوں سے آئے گا، دو تہائی اکثریت کے ساتھ آئے گا۔ عارضی ناکامی شکست کا متبادل نہیں ہوسکتی۔انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے نانا نے پوری مسلم امہ کو ایک مرتبہ جمع کیا لیکن عمران خان نے ایک مہینے میں دو مرتبہ جمع کیا۔بلاول بھٹو زرداری جب ان کی بات پر مسکرانے لگے تو علی محمد خان نے کہا کہ آپ ہنستے جائیں، آپ کے ہنسنے سے میرے حوصلے پست نہیں ہوں گے، میرے اور میرے لیڈر کے پیچھے بھی کروڑوں لوگ ہیں۔ وقت ثابت کرے گا کہ اصلی شیر کون ہے۔عمران خان نے مسلم امہ کا بلاک بنانے کی بات کی وہ ان کا گناہ ہے۔ ان کا گناہ ہے کہ انہوں نے وزیراعظم ہونے کے ناطے مسلمہ امہ کی بات کی، ریاست مدینہ کی بات کی۔ سامراج کے سامنے ابیسلوٹی ناٹ کہا۔ ایک یہ بھی وقت تھا کہ یہاں ایبٹ آباد میں بوٹ آئے، لیکن ایک وقت آیا جب وہ وہاں منصوبے بنائے گئے کہ اگر عمران خان کی حکومت نہیں گری تو پاکستان کے لیے وقت سخت ہوجائے گا، اگر حکومت گرگئی تو پاکستان کو معاف کردیں گے۔
علی محمد خان نے شعر پڑھا:
چلتے ہیں دبے پاؤں کہ کوئی جاگ نہ جائے
غلامی کے اسیروں کی یہی خاص ادا ہے
ہوتی نہیں جو قوم حق بات پہ یکجا
اس قوم کا حاکم ہی فقط اس کی سزا ہے
ان کا کہنا تھا مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میرا لیڈر کھڑا رہا، جھکا نہیں، گرا نہیں، ڈرا نہیں، بکا نہیں۔ آپ عمران خان کا کیا مقابلہ کروگے اس کا ایک سپاہی یہاں آپ کے درمیان کھڑا ہے۔