متعلقہ

جمع

بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید شدت

کراچی (نیوز ڈیسک) بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان...

ٹرمپ نے تجارتی جنگ چھیڑ دی

تحریر : طیبہ بخاری نیا سال 2025اپنے ساتھ کئی اہم...

ماہرہ خان نے اپنی سکول کی سہیلی کیساتھ یادگار تصاویر شیئر کر دیں

کراچی ( ایس ایم ایس )شوبز انڈسٹری کی معروف...

ناروے میں سیاسی بحران، حکومت کی چھٹی

اوسلو ( ایس ایم ایس ) ناروے میں سیاسی...

عزاداری کے پروگراموں میں کسی بھی قسم کی رخنہ اندازی سے اجتناب کِیا جائے۔ ٹی این ایف جے

Spread the love

لاہور ( وی او پی نیوز ) آمدہ محرم الحرام کے لیے سربراہ تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان علامہ آغا سید حسین مقدسی جو ضابطۂ عزاداری جاری کریں گے اس پر قومی سطح پر بھرپور عمل درآمد کیا جائے گا، عزاداری شہ رگ حیات اور آئینی حق ہے جس پر کوئی پابندی قبول نہیں کی جائیگی۔ ملتِ جعفریہ دینی و ایمانی و روحانی مرکز تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان کے ہر لائحہ عمل پر لبیک کہنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہے گی، ملک میں دہشتگرد عناصر کے بتوں کو پاش پاش کرنے کیلئے موسویؒ امن فارمولے پر عمل درآمد کِیا جائے جسے سپریم کورٹ نے اہم دستاویز قرار دے کر عدلیہ کے سرکاری ریکارڈ کا حصہ بنایا ہے، ملک میں بیرونی سرمائے کے بل بوتے پر سرگرم عمل دشمنانِ نظریۂ اساسی کو اتحاد و یکجہتی سے ناکام کرتے رہیں گے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت بیرونی فنڈنگ کو روکا جائے اور پاکستان کو قائدِ اعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ اقبالؒ کے افکار کا آئینہ دار بنایا جائے، رہبرِ تشیُع قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی اعلی اللہ مقامہ کے تعلیم کردہ رہنما اصولوں ولایتِ علیؑ ابنِ ابی طالبؑ، عزاداریِ امام حسینؑ، حرمتِ سادات اور مرکزیت کی پاسداری کرتے ہوئے عقائدِ حقہ اور قومی حقوق کے حصول کی پاکیزہ جد و جہد جاری وساری رکھی جائے گی، ہیڈکوارٹر مکتبِ تشیُع علیؑ مسجد سے سربراہ تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ علامہ آغا سید حسین مقدسی کی لیڈر شِپ میں مشنِ مقدسہ کے فروغ ترویج اور دفاع کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کِیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار عزاء خانہ زہراؑ پانڈو سٹریٹ صوبائی آفس لاہور میں تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ صوبہ پنجاب کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں صوبائی صدر علامہ سید باقر علی نقوی کی جانب سے منظور کردہ اعلامیہ میں کِیا گیا۔ جس کی صدارت صوبائی ناظم الامور علامہ مقصود رضا عابد نے کی۔

file photo

اعلامیہ میں باور کرایا کہ مملکتِ خداداد پاکستان سے محبت رہبرِ تشیُع آقائے موسویؒ کی وصیت، نصیحت اور ورثہ ہے، وطنِ عزیز کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کا دفاع کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کِیا جائے گا، مکتبِ جعفریہ اثناء عشریہ خیر البریہ کی نظریاتی اسا،س، علمی و روحانی اثاثے کے تحفظ کا ہر سطح پر تحفظ کِیا جائے گا اور افراط و تفریط سے پاک عقائدِ حقہ کو اپنی آنے والی نسلوں تک پہنچائیں گے، ملک میں دیرپا قیامِ امن اور مثالی ہم آہنگی کے لیے خطِ موسویؒ کی عملی پیروی کی جائے گی اور میلادُ النبی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اور عزائے مظلومِؑ کربلا کا مؤثر ابلاغ جاری رکھا جائے گا۔

ٹی این ایف جے پنجاب کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے شرکاء نے یہ عہد کِیا کہ تحریک اور اسکے ذیلی شعبہ جات مختار فورس والنٹیئرز، مختار آرگنائزیشن، مختار سٹوڈنٹس آرگنائزیشن، ابراہیم اسکاؤٹس اوپن گروپ، مختار جنریشن، ام البنین ڈبلیو ایف، سکینہ جنریشن اور گرلز گائیڈ کو مرکز سے لیکر دیہی کونسل تک منظم، مضبوط اور مربوط کِیا جائے گا۔ اعلامیہ میں واضح کِیا گیا کہ عزاداری ہماری شہ رگِ حیات، ہماری عبادات کی روح اور عقیدے کی اساس ہے جس پر کسی بھی قسم کی کوئی پابندی قبول نہیں کی جائے گی۔

اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کِیا گیا کہ پنجاب بھر میں انتظامیہ کو ایامِ عزائے حسینیؑ کے دوران عزاداری کے پروگراموں کے انعقاد میں عزاداران و بانیان سے مکمل تعاون کرنے اور سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کرے اور عزاداری کے پروگراموں میں کسی بھی قسم کی رخنہ اندازی سے اجتناب کِیا جائے۔ چار دیواری کے اندر مجالسِ عزا کے انعقاد کو این او سی اور پیشگی اجازت ناموں سے مشروط کرنا آئینِ پاکستان اور بنیادی مذہبی حقوق کی خلاف ورزی ہے، پنجاب حکومت گزشتہ حکومتوں کی غلطیوں کا بوجھ اٹھانے کے بجائے ذکرِ محمدؐ و آلِؑ محمدؐ کیلئے برپا کی جانیوالی عزاداری میں تعاون کرے اور عزاداری کے پروگراموں کے خلاف مرتب کیے گئے غلط ایس او پیز کا خاتمہ کرے، صوبے بھر میں امام بارگاہوں کے قیام کیلئے این او سی اور اجازت ناموں کے اجراء پر عائد غیر اعلانیہ پابندی کا فی الفور خاتمہ کِیا جائے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ محرم الحرام کی آمد کے ساتھ ہی بہت سے علماء و ذاکرین پر بے جا پابندیاں عائد کر دی جاتی ہیں جو عزاداری میں رخنہ اندازی کے مترادف ہیں۔ ہم کسی شر پسندی یا اشتعال انگیزی کے حامی نہیں لیکن اشتعال انگیزی کے جھوٹے الزامات کے تحت پُر امن علماء و ذاکرین پر پابندیوں، زبان بندیوں اور بوگس مقدمات کے قیام کی پُرزور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس غیر منصفانہ روش سے اجتناب کِیا جائے۔ ملک میں بہت سے کالعدم گروپ حکومت کی جانب سے پابندی عائد ہونے کے باوجود تاحال اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جو ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ آج کا یہ اجلاس حکومت سے کہیں نئے اور کہیں پرانے ناموں سے مصروفِ عمل کالعدم گروپوں پر عملی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتا ہے اور باور کرواتا ہے کہ 20 نکاتی نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر ان کی روح کے مطابق عمل کیے بغیر ملک میں پائیدار امن کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکے گا، یکساں نصاب کے نام پر جاری کردہ متعصبانہ نصاب تعلیم کو بند کِیا جائے اور من پسند گروپوں کے بجائے تمام مکاتبِ فکر کے حقیقی نمائندگان سے مشاورت کرتے ہوئے موجودہ نصاب کی خامیوں کو دور کِیا جائے۔

علامہ مقصود رضا عابد نے کہا کہ قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کے اس اصول پر کاربند ہیں کہ اپنا عقیدہ چھوڑو مت اور دوسرے کو چھیڑو مت، لہٰذا ہم اپنے بنیادی عقائد و نظریات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مشنِ ولا و عزا کے پاکیزہ اہداف کیلئے مرکزِ مکتبِ تشیُع علیؑ مسجد راولپنڈی سے سربراہ تحریکِ نفاذِ فقۂ جعفریہ علامہ آغا سید حسین مقدسی جو بھی لائحہ عمل دیں گے اس پر مکمل عملدرآمد کِیا جائے گا اور اس سلسلے میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کِیا جائے گا۔

اجلاس میں گجرات، گوجرانوالہ، راولپنڈی، فیصل آباد، سرگودھا، ساہیوال، ڈیرہ غازی خان، لاہور، بہاولپور، ملتان ریجن کے صدور اور نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس سے علامہ سید شبیہ الحسن کاظمی، علامہ علی شبیہ انصاری، علامہ سید علی رضا زیدی، علامہ حاجت علی سرحدی، علامہ ضیغم عباس ترمذی، علامہ اسد عباس اطہر، علامہ سفیر نقوی، مولانا رضوان ترابی، چوہدری اکرم طاہر، احسان اللہ دیال، غلام عباس سندھو، ڈاکٹر رفاقت شمسی، رخسار شمسی، عرفان نصیر بٹ، سید طاہر شیرازی، سید ثمر عباس، سید زوار حسین شاہ، دلاور حسین نقوی، عرفان نصیر راجپوت، چوہدری ناظم عباس گھریرہ، حاجی عابد حیدری، سید اعجاز ثقلین مشہدی، سید ذوالفقار حیدر نقوی، عمران حیدر نقوی، معجر رضا اعوان، دلدار حسین جعفری اور دیگر صوبہ بھر کے عہدیداران نے بھی خطاب کِیا۔