اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ فنڈنگ کیس میں ہمارا مؤقف یہ ہے کہ تینوں جماعتوں کی فنڈنگ کا فیصلہ اکٹھا آنا چاہیے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ فنڈنگ کے قانون کامقصد یہ ہے کہ ووٹر کو پتہ ہو کہ سیاسی جماعت کی فنڈنگ کون کر رہا ہے، تحریک انصاف نے 40 ہزار سے زیادہ ڈونرز کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو دی ہیں۔ شہباز گل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام فنڈز کا ریکارڈ الیکشن کمیشن کو جمع کروایا جاچکا ہے۔فواد چوہدری نے کہا ہے کہ موجودہ سپیکر کو استعفے منظور کرنے کا اختیار نہیں،قاسم سوری 130 استعفے منظورکرکے الیکشن کمیشن کو بھجواچکے ہیں۔پاکستان کی بہتری کا واحد حل ہے کہ شہبازشریف عام انتخابات کرانے کا اعلان کریں،انتخابات کے اعلان کے
بعد سیاسی جماعتوں میں ڈائیلاگ ہونا چاہئیں۔فرخ حبیب نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کا فیصلہ کر ہی نہیں سکتا، میں چیلنج کرتا ہوں زرداری، بلاول اور مریم کو کے اپنا ریکارڈ سامنے لائیں، میں چیلنج سے ان کو بھاگنے نہیں دوں گا، دنیا کے ٹاپ آڈیٹرز کو بلا کر فنڈ سامنے رکھتے ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج چیف الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی اور( ن ) لیگ کی سکرونٹی کمیٹی کی رپورٹ سامنے لائیں، پی ڈی ایم کی جماعتوں کے سربراہان الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے ہیں، پی ٹی آئی کو اپنی فنڈنگ کے حوالے سے کوئی اعتراض نہیں ہے، پی ٹی آئی کو فنڈنگ دینے والوں کی تعداد زیادہ تر اوورسیز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز کی عمران خان سے امیدیں ہیں کہ یہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، فارن فنڈنگ پر پاکستان کی ایک جماعت نیشنل پارٹی پر پابندی لگی تھی۔شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر اپوزیشن بلاوجہ شور مچا رہی ہے۔ یہ فارن فنڈنگ کا کیس ہی نہیں ہے، فارن فنڈنگ کا لفظ پہلے دن سے غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے پاکستان پر مسلط کئے گئے امپورٹڈ مصنوعی نظام کو بغیر وقت ضائع کئے ختم کیا جائے۔ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ آج کل نظریں سیاست پر لگی ہوئی ہیں مگر معیشت کی بگڑتی صورتحال نہایت تشویشناک ہے، حالات پہلے ہی خراب ہوگئے تھے اب دن بدن بگڑتے جارہے ہیں۔