لاہور( طیبہ بخاری سے ) چند سوالات بہت ضروری ہیں ….اور ان کے جوابات جاننا اور بھی ضروری کیونکہ نینسی پلوسی کا دورہ تائیوان کسی امریکی ہاؤس سپیکر کا 1997 کے بعد پہلا دورہ ہے……….کیا کسی نئی جنگ کا بہانہ گھڑا جا رہا ہے ….؟ کسی کی طاقت کو چیلنج کیا جا رہا ہے …؟ سپرمیسی کی نئی جنگ کھل کر لڑنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ….؟ امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے موجودہ حالات میں ہی تائیوان کے دورے کا ارادہ کیوں کیا ….؟ کیا اس امریکی اقدام پر چین خاموش رہیگا …؟ اور سب سے بڑھ کر یہسوال کہ اس دورے کے حوالے سے اور پس منظر میں وائیٹ ہاؤس کا بیانیہ کیا ہے ….؟تائیوان یہ کیوں کہہ رہا ہے کہ نینسی پیلوسی کے پہنچتے ہی چینی لڑاکا طیارے تائیوان چین فضائی حدود میں داخل ہوئے.
سوالات ہم نے اٹھا دئیے …جوابات جاننے کیلئے کچھ مشقت اور مطالعہ آپ کو کرنا ہو گا اور کچھ حالات ہم بیان کئے دیتے ہیں …..سب سے پہلے چلتے ہیں تائیوان جہاں امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی موجود ہیں. تائیوان کہہ رہا ہے کہ نینسی پیلوسی کے پہنچتے ہی چینی لڑاکا طیارے تائیوان چین فضائی حدود میں داخل ہوئے.تائیوانی حکام کا کہنا ہے کہ نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کیساتھ ہی 20 سے زائد چینی لڑاکا طیارے تائیوان اور چین کی مشترکہ فضائی حدود میں داخل ہوئے۔ دوسری جانب واشنگٹن سے امریکی حکام کا کہنا ہے امریکی سپیکر کے متنازع دورے کے باعث کئی امریکی جنگی بحری جہاز تائیوان کے قریبی پانیوں میں گشت کر رہے ہیں۔ جبکہ ماسکو کے مطابق چین کو اپنی علاقائی خود مختاری کے تحفظ کے لیے اقدامات کا مکمل حق حاصل ہے۔روسی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی سپیکر نینسی پیلوسی کا دورۂ تائیوان واضح اشتعال انگیزی ہے۔
تائیوان پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ ہمارا دورہ تائیوان کسی بھی طرح امریکا کی طویل عرصے سے جاری پالیسی
سےمتصادم نہیں۔ تائیوان سے متعلق ’اسٹیٹس کو‘ میں امریکا کسی بھی یکطرفہ تبدیلی کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریسی وفد کا دورہ تائیوان جمہوریت کے لیے امریکا کی غیر متزلزل حمایت کا عکاس ہے۔ تائیوانی قیادت سے دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کو فروغ دینے پر بات ہوگی۔ تائیوانی قیادت کے ساتھ بات چیت امریکا تائیوان شراکت داری کی توثیق پر مرکوز ہوگی۔ بات چیت میں آزاد انڈوپیسیفک ریجن کی ترقی پر بھی توجہ مرکوز ہوگی۔ تائیوانی عوام کے ساتھ امریکا کی یکجہتی آج پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ موجودہ دور میں دنیا کو آمریت اور جمہوریت کے درمیان انتخاب کا سامنا ہے۔ تائیوان کی قیادت کے ساتھ ہماری بات چیت مشترکہ مفادات کے فروغ اور حمایت کی تائید ہے۔
نینسی پلوسی نے دورہ تائیوان کے دوران کہا ہے کہ امریکا تائیوان کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔ صدارتی محل میں صدر سائے انگ وین سے ملاقات کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ تائیوان کے ساتھ امریکی عہد کو ترک نہیں کریں گے، تائیوان کیساتھ اپنی پائیدار دوستی پر فخر ہے۔ ہم ’اسٹیٹس کو‘ کےحامی ہیں، ہم نہیں چاہتے کے تائیوان میں طاقت کی زور پر کچھ ہو، بلکہ ہم چاہتےہیں کہ تائیوان سلامتی کے ساتھ آزادی حاصل کرے، ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹ رہے۔امریکا ’ون چائنا‘ پالیسی کا احترام کرتا ہے لیکن تائیوان کے ساتھ امریکی یکجہتی پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ اس دورے کا مقصد ایک آزاد انڈو پیسیفک خطے کا فروغ ہے۔
تحریر کے آغاز میں ہم آپ کو بتا چکے ہیں کہ چین کیساتھ ساتھ روس بھی اس دورے سے خوش نہیں ہے ، روس نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی سپیکر نینسی
پلوسی کا دورہ تائیوان امریکا کی کھلی آزادی اور چین کو ناراض کرنےکی خواہش کا مظہر ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ نینسی پلوسی اپنی مرضی سے تائیوان کا دورہ کر رہی ہیں، وائٹ ہاؤس نیشنل سیکیورٹی کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ ہاؤس سپیکر نینسی پلوسی کو تائیوان کے دورے کا حق ہے۔ دورے کی مکمل مانیٹرنگ کررہے ہیں، ان کی حفاظت یقینی بنائی ہے، نینسی کا دورہ تائیوان امریکی مؤقف سے مطابقت رکھتا ہے، یہ دورہ چینی خود مختاری یا امریکا کی دیرینہ ون چائنہ پالیسی کی خلاف ورزی نہیں۔ چین پلوسی کے دورے کو تائیوان پر حملے کا بہانہ بنانے سے گریز کرے، نہیں چاہتے کہ اس طرح سے کوئی بحران اور تصادم کی صورتحال پیدا ہو۔ امریکا مغربی پیسفک کی فضا اور سمندر میں آپریٹ کرتا رہے گا، چین تائیوان کے خلاف معاشی ہتھکنڈے بھی استعمال کر سکتا ہے۔نیشنل سیکیورٹی کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ کابل میں انسداد دہشتگردی آپریشن میں ایمن الظواہری مارا گیا، الظواہری امریکی شہریوں، مفادات اور نیشنل سیکیورٹی کے لیے خطرہ تھا، افغانستان میں امریکی فورسز موجود نہیں، اس کے باوجود ہم مطلوب دہشتگرد کی شناخت اور سراغ لگا سکتے ہیں۔ ہم مطلوب دہشتگرد کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، دہشتگردی کے خلاف ہماری صلاحیت کی یہ بہترین مثال ہے۔
نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان پر چین کیا موقف رکھتا ہے اس کا مختصرآ ذکر کریں تو چین نے امریکہ کو خبردار کر دیا ہے کہ وہ تائیوان تنازع پر دخل
اندازی کرنے سے باز رہے،تائیوان پر آگ سے کھیلنے والے امریکی سیاستدانوں کو اس کی قیمت چکانا ہوگی. نینسی پلوسی کے دورے سدے قبل چینی وزیر خارجہ وانگ یی واضح الفاظ میں کہہ چکے تھے کہ تائیوان پر آگ سے کھیلنے والے امریکی سیاستدانوں کو اس کی قیمت چکانا ہوگی۔ تائیوان کے معاملے پر آگ سے کھیلنے والے امریکی سیاستدانوں کا انجام اچھا نہیں ہوگا۔
اور اب چینی نائب وزیر خارجہ نے امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی اقدام پر چین خاموش نہیں رہے گا۔چینی سرکاری میڈیا کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے امریکی سفیر نکولس برنز کو طلب کر کے نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان پر سخت احتجاج کیا۔چینی نائب وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی اقدام جارحانہ نوعیت کا ہے جس کے انتہائی سنجیدہ نتائج ہوں گے۔دوسری جانب شنگھائی تعاون تنظیم کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل لوگوینوف نے ایک بیان میں کہا کہ روس کے خلاف چھیڑی گئی ہائبرڈ جنگ کا دائرہ امریکا نے چین تک پھیلانا شروع کر دیا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک جھوٹی معلومات کا تدارک کریں۔
تازہ ترین حالات امریکی بیانیے اور نینسی پلوسی کے دورے کی اہم تفصیلات سے ہم نے آپ کو آگاہ کر دیا ، نینسی پلوسی ایشیائی ممالک کے دورے پر ہیں وہ ملائیشیا میں مختصر قیام کے بعد تائیوان پہنچیں، وہ وہ جنوبی کوریا اور جاپان بھی جائیں گی……اس دورے کے حوالے سے مزید اور تازہ ترین معلومات سے ہم آپ کو آگاہ کرتے رہیں گے . …ساتھ ساتھ غور کرتے چلیں کہ خطے میں اچانک ایمن الظواہری کو امریکی ڈرون حملے میں مار دیا گیا ، پاکستان میں اچانک ڈالر کو بھی ریورس گیئر لگ گیا ….یعنی اس وقت ایشیائی ممالک پر ” توجہ ” ہے