اسلام آباد ( وی او پی نیوز ) وہ اہم فیصلہ ہو گیا جس کا کئی دنوں سے ملک و قوم کو شدت سے انتظار تھا. وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ٹوئیٹر پر جاری بیان کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف ہوں گے. لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ہوں گے۔اپنے ٹوئٹ میں مریم اورنگزیب نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے سمری صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کر دی گئی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کی فوج میں خدمات کا ذکر کیا جائے تو لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نے منگلا آفیسرز ٹریننگ سکول پروگرام سے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔انہوں نے فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، بطور بریگیڈیئر شمالی علاقہ جات
فورس کمانڈ کی۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو 2017ء کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس تعینات کیا گیا، انہیں اکتوبر 2018ء میں ڈی جی آئی ایس آئی بنایا گیا۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر 2 سال تک کور کمانڈر گوجرانوالہ بھی رہے جبکہ اس وقت جی ایچ کیو میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل تعینات ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی میں رہ چکے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہیں جو اعزازی شمشیر یافتہ ہیں۔بطور لیفٹیننٹ کرنل مدینہ منورہ میں تعیناتی کے دوران 38 سال کی عمر میں عاصم منیر نے قرآن پاک حفظ کیا۔
لیفٹننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کی خدمات کا ذکر کیا جائے تو وہ DGMO رہےلیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کا تعلق سندھ رجمنٹ سے ہے، وہ جنرل راحیل شریف کے دور میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز رہے۔لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز کی نگرانی کی۔وہ انٹرا افغان مذاکرات کرنے والے کوآرڈیلیٹرل کوآرڈینیشن گروپ میں شامل تھے۔ساحر شمشاد مرزا گلگت، بلتستان اصلاحات کمیٹی کے بھی رکن رہے۔بطور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا اس وقت پاک فوج کی 10 کور راولپنڈی کے کور کمانڈر ہیں۔