پیرس ( مانیٹرنگ ڈیسک ) فرانس میں کم عمر بچے سوشل میڈیا استعمال کر سکیں گے یا نہیں اس حوالے سے اہم قانون سازی کی گئی ہے ۔فرانس کے قانون ساز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پورنوگرافی، سائبر حملے، لاحاصل خوبصورتی کے معیارات کا پرچار اور ان پلیٹ فارمز کی عادت لگ جانے کے حوالے سے فکرمند ہیں۔فرانسیسی قومی کمیشن برائے ٹیکنالوجی اور فریڈم کا کہنا ہے کہ 8 سال کی عمر کے بیشتر بچے بھی اسنیپ چیٹ اور
انسٹاگرام جیسی ایپس استعمال کر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق فرانس نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے جس کے تحت 15 سال سے کم عمر بچے والدین کی اجازت کے بغیر سوشل میڈیا استعمال نہیں کرسکیں گے۔اس قانون کے تحت 15 سال سے کمر عمر بچوں کی طرف سے اکاؤنٹ بناتے وقت اس کے والدین یا نگران کی اجازت درکار ہوگی۔ نئی قانون سازی کے ذریعے والدین اپنے 15 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو معطل کرنے کیلئے بھی درخواست کرسکیں گے جبکہ ویب سائٹس ایسے ٹولز پیش کریں گی جس سے بچے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کم وقت صَرف کریں۔فرانس کے وزیر برائے ڈیجیٹل ٹرانزیشن نے پارلیمنٹیرینز سے کہا کہ نیا قانون جلد سے جلد نافذ کر دیا جائے گا۔نئے قانون کی سینیٹ سے منظوری ہوچکی ہے لیکن یورپی کمیشن کی طرف سے یہ دیکھنا باقی ہے کہ یہ قانون یورپی یونین قوانین کے تحت ہے یا نہیں۔قانون کے نفاذ کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ایک سال کے اندر اندر نئے صارفین کیلئے پالیسی بنانا ہوگی اور اگلے دو سال میں موجودہ صارفین پر بھی اس کا نفاذ کرنا ہوگا۔