Saturday, September 14, 2024
Homeقومی خبریںپنجاب میں 1سال میں بجلی چوری سے 100ارب روپے کا نقصان،کتنے گرڈ...

پنجاب میں 1سال میں بجلی چوری سے 100ارب روپے کا نقصان،کتنے گرڈ اسٹیشنز بدترین قرار پائے؟ اہم تفصیلات ،

اسلام آباد لاہور گوجرانوالہ کامونکی قصور نوشہرہ ورکاں (خصوصی رپورٹ) ملک بھر میں بجلی و گیس چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جس کے دوران سینکڑوں افراد گرفتار جبکہ اربوں روپے وصولی کی گئی ہے۔ سیکرٹری پاور ڈویژن راشد لنگڑیال نے بیان میں کہا ہے کہ ایک سال میں پنجاب میں بجلی چوری سے 100 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ یہ نقصان پنجاب کے تقریباً 113 گرڈ سٹیشنز پر اٹھانا پڑا۔ پنجاب کے باقی 537 گرڈ سٹیشنز پر بجلی چوری نہیں ہوئی۔ پنجاب کے 27 بدترین گرڈ سٹیشنز پر سالانہ 42 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ ان 27 بدترین گرڈ سٹیشنوں میں سے 9 ضلع قصور میں ہیں۔ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کی جانب سے بجلی چوروں کے خلاف 28ویں روز بھی آپریشن جاری رہا اور تمام اضلاع میں 421 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ 419 بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائر کر دی گئیں جبکہ 58 ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، پکڑے جانے والے کنکشنز میں کمرشل17، زرعی 4، انڈسٹریل2 اور398 ڈومیسٹک تھے۔ ترجمان کے مطابق تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو 6لاکھ 74ہزار 976 یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت 3کروڑ 63لاکھ 93ہزار 3روپے بنتی ہے۔ قصور میں مجموعی طور پر 2152 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔ 1110 بجلی چور گرفتار ہوئے۔ ضلع بھر میں بجلی چوروں کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔ سوئی ناردرن کے تحت پنجاب، خیبر پختونخواہ اور اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں گیس چوری کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے دوران مزید

144گیس کنکشنز منقطع کردئیے گئے، 333 انڈر بلنگ کیسز پروسیسڈ کیے گئے، گیس چوری میں ملوث افراد پر 50لاکھ سے زائد کے جرمانے عائد کردئیے گئے ہیں۔گوجرانوالہ میں وزارت توانائی ( پاور ڈویڑن) کی ہدایت پرگیپکو ریجن بھر کے شہروں میں بجلی چوروں کیخلاف کریک ڈاؤ ن بھرپور طریقے سے جاری رہا، مزید 56بجلی چور پکڑے گئے، بجلی چوروں کو 46لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے، حالیہ مہم کے دوران پکڑے جانے والوں کی تعداد 1518ہو گئی، 1447کے خلاف مقدمات درج، 778گرفتار کر لئے گئے۔کامونکی میں ڈائریکٹ تاریں لگا کر بجلی چوری کرنے والے سات افراد رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز سرکل پولیس نے گیپکو کے ایس ڈی اوز ادریس چیمہ، حافظ محمد ابراہیم اور طلال ارشد کی درخواستوں پر ڈائریکٹ تاریں لگا کر بجلی چوری کرنے والے سبزی منڈی کے علی حسن، سیٹلائٹ ٹاو¿ن کے تقی، ڈیرہ گجراں کے بشیر، منیر، نصر اللہ، کوٹ محمد شفیع کے کاشف اور ممتاز آباد کے نعمان کیخلاف الگ الگ مقدمات درج کرلیے ہیں۔ کار سرکار میں مداخلت کرنے اور گیپکو ملازمین کو دھمکیاں دینے والے شخص کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ نوشہرہ ورکاں میں سرویلنس ٹیم نے مختلف دیہات میں چھاپے مارے جہاں انہوں نے محمد یسین، محمد قاسم، سیف اللہ، احسان اللہ، انتظار حسین، محمد عادل، محمد عمران، منصف، افتخار احمد، محسن علی اور دیگر کو واپڈا کی مین لائن سے ڈائریکٹ تاریں لگا کر بجلی چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور تھانہ نوشہرہ ورکاں میں ان کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کروا دیئے۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -

Most Popular

Recent Comments