متعلقہ

جمع

بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید شدت

کراچی (نیوز ڈیسک) بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان...

ٹرمپ نے تجارتی جنگ چھیڑ دی

تحریر : طیبہ بخاری نیا سال 2025اپنے ساتھ کئی اہم...

ماہرہ خان نے اپنی سکول کی سہیلی کیساتھ یادگار تصاویر شیئر کر دیں

کراچی ( ایس ایم ایس )شوبز انڈسٹری کی معروف...

ناروے میں سیاسی بحران، حکومت کی چھٹی

اوسلو ( ایس ایم ایس ) ناروے میں سیاسی...

جولائی، اگست میں لاکھوں صارفین کو زیادہ دن کے بل بھیجے گئے، پاور ڈویژن کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آ گئے

Spread the love

اسلام آباد ( وی او پی نیوز ) جولائی، اگست میں لاکھوں صارفین کو زیادہ دن کے بل بھیجے گئے، پاور ڈویژن کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آ گئے ۔پاور ڈویژن نے جولائی اور اگست کے اضافی بلوں کے معاملے پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی تحقیقاتی رپورٹ پر اپنی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی اور اگست میں لاکھوں صارفین کو اصافی دنوں کے بل بھیجے گئے۔ نیپرا رپورٹ میں بہت سی خرابیاں ہیں، جسے صرف 30 دن کی بنیاد پر بنایا گیا۔ نیپرا رپورٹ میں چھٹیوں کے باعث بلنگ سائیکل بڑھنے کا جائزہ نہیں لیا گیا، جولائی میں 45 لاکھ بجلی صارفین کو 31 دن سے زائد کا بل بھیجا گیا۔پاور ڈویژن کی ابتدائی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ 45 لاکھ میں سے 40 لاکھ صارفین کو 32 سے 34 دن

کے بل بھجوائے گئے۔“جنگ ” کے مطابق رپورٹ میں پاور ڈویژن نے اعتراف کیا کہ 3 لاکھ 81 ہزار 510 خراب میٹرز سے زائد بلنگ کی گئی جبکہ میٹر خرابی کا ملبہ میٹرز کی خریداری اور معاشی مشکلات پر ڈال دیا گیا۔ جولائی میں 45 لاکھ 43 ہزار 717 صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجے گئے، اسی ماہ سلیب کی تبدیلی سے 8 لاکھ 46 ہزار 468 صارفین متاثر ہوئے۔رپورٹ کے مطابق جولائی میں ایک لاکھ 98 ہزار 166صارفین پروٹیکٹڈ سے نان پروٹیکٹد میں چلے گئے۔ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا کہ اگست میں 55 لاکھ 74 ہزار 275 صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجے گئے، اس ماہ سلیب کی تبدیلی سے 8 لاکھ 25 ہزار 562 صارفین متاثر ہوئے۔اگست میں ایک لاکھ 13 ہزار 879 صارفین سے پروٹیکیڈ سے نان پروٹیکٹڈ اور 6 ہزار 217 صارفین لائف لائن سے نان لائف لائن میں چلے گئے۔رپورٹ میں پاور ڈویژن نے نیپرا ٹیم کے طریقہ کار کو غلط اور غیر موثر قرار دے دیا اور کہا کہ کوالٹی کنٹرول اور ڈیٹا پروسیسنگ کی غلطیاں ہیں۔پاورڈویژن نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہا کہ سیمپلنگ کرتے وقت نیپرا ٹیم نے جانبداری کا مظاہرہ کیا، بجلی کمپنیوں کی آپریشنل مشکلات کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔