متعلقہ

جمع

بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید شدت

کراچی (نیوز ڈیسک) بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان...

ٹرمپ نے تجارتی جنگ چھیڑ دی

تحریر : طیبہ بخاری نیا سال 2025اپنے ساتھ کئی اہم...

ماہرہ خان نے اپنی سکول کی سہیلی کیساتھ یادگار تصاویر شیئر کر دیں

کراچی ( ایس ایم ایس )شوبز انڈسٹری کی معروف...

ناروے میں سیاسی بحران، حکومت کی چھٹی

اوسلو ( ایس ایم ایس ) ناروے میں سیاسی...

بھارتی بزنس گروپ ٹاٹا نے پاکستان کی معیشت کو پیچھے چھوڑ دیا

Spread the love

بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں کی مشترکہ مارکیٹ ویلیو پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) سے بڑھ گئی ہے۔ بھارتی اخبار ’اکنامک ٹائمز، انڈیا ٹوڈے،ہندوستان ٹائمز،ٹائمز آف انڈیا میں شائع رپورٹس کے مطابق ٹاٹا گروپ کا مارکیٹ حجم پاکستان کی معیشت سے زیادہ ہے، ٹاٹا گروپ کاروباری تخمینہ (کیپٹلائزیشن) 1010کھرب 33ارب روپے 39 کروڑ روپے( 365 ارب ڈالر) رہی جبکہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی جی ڈی پی تقریباً 943کھرب 90ارب 9کروڑروپے( 341ارب ڈالر ہونے کا تخمینہ لگایا، بھارت کی جی ڈی پی، جس کی مالیت 10241کھرب 74ارب روپے (37کھرب ڈالر یا3عشاریہ7 ٹریلین ڈالر) ہے، پاکستان تاریخ کے بدترین معاشی بحران کا شکار ہے

346کھرب روپے کے بیرونی قرضے اور واجبات ہیں۔ رپورٹ کے مطابق نمک سےسافٹ ویئر تک لسٹڈ کمپنیوں نے ایک سال میں سٹاک مارکیٹ میں شاندار منافع حاصل کیا ہے اور انکی مجموعی مالیت اب پاکستان کی پوری معیشت سے زیادہ ہے۔ ٹاٹا گروپ کی سب سے بڑی کمپنی آئی ٹی کی ٹی سی ایس اس کے کاروبار کا محور ہےجس کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 470کھرب 56ارب65کروڑ روپے(170ارب ڈالر )ہے۔ آئی ایم ایف کے اندازوں کے مطابق، اکیلی ٹی سی ایس پاکستان کی معیشت کا نصف ہے۔جبکہ ٹاٹا گروپ کی تمام فرموں نے گروپ کی مجموعی مارکیٹ ویلیو میں اضافےمیں حصہ ڈالا ہے، ٹاٹا موٹرز اور ٹرینٹ نے سب سے اہم شراکت کی ہے۔ٹاٹا موٹرز کے حصص میں ایک سال میں 110 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ ٹرینٹ نے 200 فیصد کا زبردست اضافہ کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کا معاشی بحرانیہ کوئی راز نہیں کہ پاکستان کو تاریخ کے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے اس کے پاس346کھرب روپے( 125 ارب ڈالر) کے بیرونی قرضے اور واجبات ہیں۔پاکستان کا 3 ارب ڈالر کا آئی ایم ایف پروگرام اگلے ماہ ختم ہو جائے گا، جس سے ملک کی مالی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔تقریباً22کھرب14ارب روپے( 8 ارب ڈالر) کے زرمبادلہ کے ذخائر کے ساتھ، پاکستان کی ضروری درآمدات کو پورا کرنے کی صلاحیت صرف دو ماہ تک محدود ہے۔

رپورٹ،رفیق مانگٹ