لاہور ( طیبہ بخاری سے )آجکل پاکستان میں امریکہ اور اس کی پالیسیاں بہت زیر بحث ہیں ، ڈالر بھی قابو میںنہیں آ رہا لیکن ایسی صورتحال میںامریکہ کے حوالے سے تازہ ترین خبر سامنے آئی ہے اور یہ خبر بجلی کی پیداوار کے حوالے سے ہے ، امریکہ کا یہ اقدام اپنی ٹائمنگ کے اعتبار سے بھی بہت اہم ہے ، ہو سکتا ہے اس کا مقصد پاکستانی عوام میں اپنا امیج بہتر کرنا ہو کیونکہ پاکستانی ان دنوں لوڈ شیڈنگ سے بہت تنگ ہیں اور تحریک انصاف کے جلسوں میں
امریکہ مخالف نعرے بھی خوب لگا رہے ہیں . واپس چلتے ہیں خبر کی طرف ….تو خبر یہ ہے کہ امریکہ نے پاکستان میں بجلی کے شعبہ کی بہتری کے لیے2کروڑ 35لاکھ ڈالر کی لاگت کے4 سالہ منصوبہ کا آغاز کردیا۔منصوبے کا مقصد پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنا اور شفاف ذرائع سے توانائی کے حُصول میں اضافہ کرنا ہے۔یو ایس ایڈ پاکستان کی مشن ڈائریکٹر جولی اے کوئنن نے کہا کہ امریکا مسقبل میں بجلی کی پیداوار کے شعبہ کو شفاف، موثر اور پائیدارخُطوط پر اُستوار کرنے کے سلسلہ میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔ اس منصوبہ کے ذریعہ یو ایس ایڈ حکومت پاکستان کی جانب سے ملک میں حقیقی مسابقتی ہول سیل پاور مارکیٹ کے قیام کی کوششوں کی معاونت کرے گا۔….
یہاں ہم آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ ریاست ہاۓ متحدہ امریکہ کی لاہور میں تعینات قائم مقام قونصل جنرل کیتھلین جبلسکو نے پاکستان اور کرغزستان کے 150 سرکاری اور نجی شعبے کے نمائندگان کے ساتھ لاہور میں منعقدہ تجارتی اور سرمایہ کاری فورم میں شرکت کی۔ اس فورم کا مقصد دونوں ممالک کی کاروباری برادری کیلئے تجارتی مواقع پیدا کرنا، دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے کے امکانات کی حوصلہ افزائی کرنا، سرکاری اور نجی شعبے کے متعلقین کے درمیان روابط کو فروغ دینا، اور نئے کاروباری و سرمایہ کاری مواقع متعارف کرانا تھا تاکہ دونوں ممالک کی سماجی اور اقتصادی ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔ اس فورم کا انعقاد امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی )یوایس ایڈ( کے پروجیکٹ پاکستان ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹیوٹی، وزارت تجارت، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان )ٹی ڈی اے پی( اور پاکستان میں جمہوریہ کرغزستان کے سفارت خانے نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ پاکستان میں کرغزستان کے سفیر توتوئیف اولان بیک اسانکولووچ اور ڈائریکٹر جنرل ٹی ڈی اے پی شہزاد احمد خان راجپوت نے اپنے ممالک کی نمائندگی کی۔
قائم مقام قونصل جنرل جبلسکو نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ “یوایس ایڈ کی پاکستان ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹیوٹی کے توسط سے امریکہ پاکستانی تجارتی حجم کو بہتر بنانے اور بالخصوص وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کی حمایت کرتا ہے۔ یہ پروجیکٹ تجارتی فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات کی حمایت، تجارتی نمائشوں اور کاروباری فورمز کے انعقاد، دوطرفہ تجارت اور شراکت میں سہولت فراہم کرنے، اور تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع کے بارے میں آگاہی بڑھا کر پاکستانی اور وسطی ایشیائی کاروبار کےفروغ میں معاونت فراہم کرتا ہے” ۔ قونصل جنرل جبیلیسکو نے مزید کہا کہ اس سال امریکہ اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے 75 سال مکمل ہو رہے ہیں- اس دوران کئی شعبوں میں ہماری شراکت داری بڑھی ہے۔ اور ہم اپنی کامیابیوں کو آگے بڑھانے اور خطے میں تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو وسعت دینے کے منتظر ہیں۔ جمہوریہ کرغزستان کے 45 رکنی وفد نے اسلام آباد اور لاہور میں دو تجارتی اور سرمایہ کاری فورمز میں شرکت کے لیے19-22 اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا۔ شرکاء نے خطے میں اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔اس فورم میں 150 سے زائد سرکاری اور نجی شعبے کے متعلقین نے شرکت کی جن میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز اور فری اکنامک زونز کے نمائندگان، تاجر، صنعتی یونین، تجارتی انجمن، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز، پاکستان اور کرغزستان کے سرمایہ کار اور تاجر شامل تھے۔ یوایس ایڈ پاکستان ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹیوٹی ایک سات سالہ پروجیکٹ ہے جس کا مقصد پاکستان کے تجارتی شعبے کو فروغ دینا ہے۔ اس کے اہم مقاصد میں سے ایک وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ پاکستان کے علاقائی تعاون کو فروغ دینا ہے۔….گذشتہ دو تین روز میں رونما ہونیوالے تمام واقعات ہم نے آپ کے سامنے رکھ دئیے ، ہمارا مقصد امریکہ پر تنقید کرنا یا کسی منصوبے کی مخالفت کرنا نہیں لیکن موجودہ حالات میں اتنا کہنا تو ضرور بنتا ہے کہ امریکہ کے روئیے میں ” تبدیلی ” آ نہیں رہی بلکہ “تبدیلی” آ گئی ہے. امریکی رکن کانگریس الہان عمر بھی پاکستان کے دورے پر آئیں اور اب یہ بجلی کا 4سالہ منصوبہ اور لاہور میں ملاقاتیں …….بڑی پیش رفت نہ سہی لیکن برف پگھلی ضرور ہے .