متعلقہ

جمع

بے گھر سیلاب متاثرین کی مشکلات بڑھنے لگیں، بچے وبائی امراض میں مبتلا

Spread the love

اسلام آباد،کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک میں تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے، مزید 7 افراد جان کی بازی ہار گئے، اکثر مقامات پر تاحال کئی کئی فٹ پانی موجود ہے جس کی وجہ سے تعفن و وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں،سیلاب متاثرہ علاقوں میں ادویات کی شدید قلت ہے اور علاج معالجے کی سہولتیں بھی نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ بے گھری کا دکھ جھیلتے متاثرین مصیبت سے دو چار ہو کر رہ گئے ہیں۔ادھر بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں نئی مصیبت آن پہنچی ہے، ہیضہ اور،ملیریا سمیت دیگر وبائی امراض نے متاثرین کو مزید مشکل میں ڈال دیا، 2 سے 7 سال کی عمر کے بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، متاثرین ترجیحی بنیادوں پر صحت کی سہولیا ت فراہم کرنے دہائی دے رہے ہیں۔دوسری جانب منچھر جھیل میں پانی

کی سطح میں کمی ہونے لگی ہے، جھانگارا، باجارا اور دیگر متاثرہ علاقوں میں پانی اترنا شروع ہو گیا ہے، انتظامیہ کی جانب سے رابطہ سڑکیں بحال کی جا رہی ہیں،جبکہ پانچ یونین کونسل میں ابھی بھی سیلابی صورتحال برقرار ہے، لوگ گھروں میں محصور ہیں، سیہون اور بھان سعید آباد کا زمینی رابطہ 19 روز سے منقطع ہے اور لوگ کشتیوں کے ذریعے آمد و رفت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
علاوہ ازیں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث پاکستان میں فصلوں اور اجناس کو پہنچنے والے نقصان کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اب تک481 ار ب روپے کی فصلیں و اجناس تباہ ہوچکی ہیں،جو ملک میں غذائی قلت اور قیمتوں میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں،دستاویز میں کہا گیا ہے سیلاب سے کپاس،چاول،مکئی،دالوں،آلو،پیاز،ٹماٹر سمیت دیگر سبزیوں جبکہ گنے، گندم، مرچ،تمباکو،سیب،انگور،لہسن، فروٹ،تیل کی

بیج،انار،جوار،باجرہ،خربوزے کی فصل کو نقصان پہنچاہے،ادھر دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے دوست اور برادر ممالک پیش پیش ہیں،15ممالک اور 3عالمی تنظیمو ں سے 119امدادی طیارے پاکستان پہنچ چکے ہیں،ان ممالک میں متحدہ عرب امارات، امریکہ، ترکیہ، چین، قطر، عمان، سعودی عرب، ازبکستان، فرانس، ترکما نستا ن، اردن، نیپا ل، برطانیہ، روس اور یونان جبکہ عالمی تنظیمو ں میں یونیسف، اقوام متحدہ کا ادارہ مہاجرین اور عالمی ادارہ خوراک شامل ہیں۔یو اے ای نے سب سے زیادہ 41،امر یکہ سے 21، ترکیہ سے 13،چین اور قطر سے 4،4، عمان سے 6،سعودی عرب سے5،ازبکستان، فرانس، ترکمانستان، اردن، نیپال، برطانیہ، روس اور یونان سے ایک، ایک امد ا دی طیارے پاکستان پہنچے، جبکہ یونیسف نے 3، اقوام متحدہ ادارہ مہاجرین نے 13، اور عالمی ادارہ خوراک نے 3طیارے بھیجے۔ترکیہ، تاجکستان، اور عمان نے زمینی، بحری را ستے سے بھی امداد پاکستان بھیجی، ترکیہ سے ہلال احمر نے امدادی سامان کے 2ٹرک، 2ٹرینیں پاکستان بھیجیں، تاجکستان نے 87ٹرکوں پر مشتمل امدادی قافلہ پاکستان بھیجا، جبکہ عمان سے حال ہی میں ایک بحری جہاز امداد لیکر کراچی میں لنگر انداز ہوا۔