لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) یہ تو ہونا ہی تھا کینیڈا میں کامیاب خالصتان ریفرنڈم کا انعقاد بھارت سے ہضم نہ ہو سکا، جس کے بعد دونوں ممالک میں سفارتی جنگ چھڑگئی ہے۔بھارتی حکومت کی جانب سے کینیڈا جانے والے اپنے طلبہ کے لیے ٹریول ایڈوائزری کے ٹھیک 4 دن بعدکینیڈا نے بھی اسی زبان میں
جواب دیا ہے۔ کینیڈا نے بھی اپنے شہریوں کو بھارت کے مختلف حصوں کا سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ خیال رہے کہ بھارت کی طرف سے کینیڈین حکومت پر ریفرنڈم رکوانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا، تاہم کینیڈا نے ریفرنڈم کو پر امن اور جائز قرار دے کر اس پر پابندی لگانے سے انکار کردیا تھا۔سکھ فارجسٹس نامی تنظیم کے مطابق کینیڈامیں ہونے والے خالصتان ریفرنڈم میں 1 لاکھ 10 ہزار سکھوں نے ووٹ ڈالے جب کہ وقت ختم ہونے اور ٹریفک جام کے سبب 35 سے 40 ہزار سکھ ووٹ نہیں ڈال سکے۔آزاد مبصرین نے بھی ریفرنڈم میں 1 لاکھ 10 ہزار ووٹ ڈالے جانے کی تصدیق کی ہے۔