متعلقہ

جمع

ایران میں مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن جاری، 23 روز میں 185 افراد ہلاک، 19 بچے بھی مارے گئے

Spread the love

تہران ( مانیٹرنگ ڈیسک ) ایران میں زیرِ حراست 22 سال کی لڑکی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے 23 روز سے جاری ہیں۔ سکارف پہننے کے قانون کی خلاف ورزی پر مہسا امینی کو 13 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ حکام نے بتایا تھا کہ مہسا امینی حراست کے دوران دل کا

دورہ پڑنے سے 16 ستمبر کو انتقال کرگئی تھیں۔ایران میں پولیس کی زیرحراست لڑکی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرین کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کریک ڈاؤن بھی کیا جارہا ہے۔تہران سے خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایرانی انسانی حقوق گروپ کے مطابق3 ہفتوں سے زیادہ عرصے سے جاری کریک ڈاؤن میں ہلاک افراد کی تعداد 185 ہوگئی ہے۔ کریک ڈاؤن کے دوران ہلاک ہونے والوں میں 19 بچے بھی شامل ہیں، سب سے زیادہ ہلاکتیں سیستان (بلوچستان) صوبے میں ہوئیں۔ دوسری جانب ایرانی حکام نے مظاہرین پر براہِ راست فائرنگ کی تردید کی ہے۔ مظاہروں میں ایرانی سیکیورٹی فورسز کے 20 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔