تہران ( وی او پی نیوز ) ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی صدر جو بائیڈن کے حالیہ بیان پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ “ایران میں حالیہ فسادات کے دوران تشدد اور دہشت گردی کی کھلی حمایت کے ساتھ ساتھ، وائٹ ہاوس ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ چاہتا ہے۔ مسٹر بائیڈن: اس منافقت کو ختم کریں، بشمول دہشت گردی اور داعش کی حمایت”۔
مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ کہا تھا کہ ہم ایران کو آزاد کرنے جا رہے ہیں۔
بعد از آں ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے ان کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران تو 43 سال پہلے آزاد ہوچکا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو کہ 4 نومبر 1979 کو امریکی سفارت خانے پر قبضے کی سالگرہ کے موقع پر عالمی سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کے موقع پر ملک گیر ریلیوں کے ایک حصے کے طور پر منعقد کی گئی تھی۔ اپنے خطاب میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ کے حواس باختہ صدر نے کہا ہے کہ وہ ایران کی آزادی کے خواہاں ہیں۔ جناب صدر! ایران 43 سال پہلے آزاد ہوا تھا اور آپ کی قید سے نکلا تھا اورہم پھر کبھی آپ کی دودھ دینے والی گائے نہیں بنیں گے۔