لاہور ( شاہ جی سے ) توشہ خانے کا معاملہ عمران خان کی سیاست پر اثر انداز ہو گا نہیں اس کا فیصلہ تو وقت کرے گا فی الحال اس معاملے پر روز کوئی نہ کوئی ایشو کھڑا ہو جاتا ہے . ایک دن کوئی نئی بات سامنے لائی جاتی ہے تو اس کے اگلے ہی دن اس کا جواب بھی آ جاتا ہے . عوام بے چارے دونوں طرف منہ اٹھائے سوالیہ نگاہوں سے دیکھتے رہتے ہیں . گذشتہ روز ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں توشہ خانہ سے تحائف کی خرید اور پھر ان کی دبئی کی ایک اہم شخصیت کو اونے پونے داموں فروخت کے حوالے سے کئی اہم انکشافات سامنے آئے تھے لیکن آج شاید ان کا ڈراپ سین ہو گیا کیونکہ لاہور میں تحریک انصاف نے ان تمام انکشافات کا خود واضح جواب دیدیا اور یہ دعویٰ بھی کر دیا کہ ان کے پاس ثبوت موجود ہیں .
لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ کی گھڑی اسلام آباد میں
فروخت کی گئی تھی جس کا ثبوت موجود ہے۔آرمی چیف کی تعیناتی پر ہم پیچھے بیٹھ کر دیکھ رہے ہیں یہ جو کرنا چاہتے ہیں کریں، نواز شریف چاہتا ہے ایسے چیف کو تعینات کرے جو اس کے مفادات کا تحفظ کرے، کوئی بھی آرمی چیف عوام کے مفاد کے خلاف نہیں جاتا۔
ہمیں مذاکرات کا پیغام بھیجا جا رہا ہے مگر ہم نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دیں، صاف شفاف الیکشن میں تمام بحران کا حل ہے، فوری صاف شفاف انتخابات کا انعقاد تیزی سے مسلط ہوتی تباہی کے قدم روکنے کیلئے ناگزیر ہے۔ امریکا کے معاملے پر بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا، میں نے کہا تھا اپنے مفاد پر ملکی مفاد کو ترجیح دوں گا، امریکا نے میری حکومت گرائی تھی مگر ملکی مفاد کی وجہ سے ان سے اچھے تعلقات رہیں گے۔”جنگ ” کے مطابق سابق وزیراعظم نے کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک اپنے اثرات نمایاں کر رہی ہے، قوم کی بیداری اور تحریک امپورٹڈ سرکار کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے، جبر، فسطائیت اور دستوری حقوق کی بد ترین پا مالی سے قوم کو جھکانے کی کوششیں ناکام ہو رہی ہیں۔ میرے قتل کی کوشش اور حقیقی آزادی مارچ کو خون میں نہلا کر راستہ صاف کرنے کی کوششیں خاک میں ملیں، کرپشن، منی لانڈرنگ، ملک کو بدعنوانی کی لعنت کا شکار کرنے والوں کو مسلط کرکے قوم کو ان کی اطاعت پر مجبور کیا جا رہا ہے، سازش و جبر کا ہر سطح پر مقابلہ کیا، آئندہ بھی پوری قوت سے سامنا کریں گے۔ قوم حقیقی آزادی کے قافلوں میں نکل رہی ہے، راولپنڈی میں تاریخ کا سب سے بڑا انسانوں کا سمندر امڈ رہا ہے، پر امن جمہوری جدوجہد کے ذریعے نظام پر مسلط بے مہار گروہ سے قوم کو آزاد کریں گے، عدل و انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کے ذریعے ملک و قوم کو معاشی و سیاسی پستیوں سے نکالیں گے، آئین کے تابع ریاستی ادارے وقت کی نزاکت کا احساس، قوم کی خواہشات کا احترام کریں۔