متعلقہ

جمع

بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید شدت

کراچی (نیوز ڈیسک) بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان...

ٹرمپ نے تجارتی جنگ چھیڑ دی

تحریر : طیبہ بخاری نیا سال 2025اپنے ساتھ کئی اہم...

ماہرہ خان نے اپنی سکول کی سہیلی کیساتھ یادگار تصاویر شیئر کر دیں

کراچی ( ایس ایم ایس )شوبز انڈسٹری کی معروف...

ناروے میں سیاسی بحران، حکومت کی چھٹی

اوسلو ( ایس ایم ایس ) ناروے میں سیاسی...

ایران کیخلاف نئی امریکی پابندیاں کیا ہیں اور کیا کچھ ٹارگٹ کیا گیا، تفصیلات جانیے

Spread the love

تہران ( مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکی وزارت خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے خلاف مزید نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ارنا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے خلاف عائد کی جانے والی نئی پابندیوں میں خلائی صنعتی تحقیقات کی کمپنی شامل ہے۔امریکہ کی اس وزارت نے دعوی کیا ہے کہ ایران کے خلاف عائد کی جانے والی نئی پابندیوں کے ذریعے ایران کے ڈرون طیاروں کی پیداوار اور ان طیاروں کو روس منتقل کئے جانے کے عوامل کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔
امریکی وزارت خزانہ نے اسی طرح اعلان کیا ہے کہ ان پابندیوں میں روس کی واگنر کمپنی، سپاہ پاسداران خلائی یونٹ اور قدس فورس کا فضائی شعبہ شامل ہے ۔امریکہ کے اس وزارت خانے کے اعلان کے مطابق روس کی واگنر کمپنی کو ایرانی ڈرون طیاروں کی منتقلی دو روسی شہریوں کے نام بھی شامل ہیں اور ان ناموں کو بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے۔
گلوبل نیوز کے مطابق مہینوں قبل جنگ یوکرین کے شدت اختیار کرجانے کے ساتھ ہی مغرب کی جانب سے بعض ایسے دعوے کئے جاتے

رہے ہیں کہ جن کو ایران کی جانب سے مسلسل مسترد کیا جا تا رہا ہے۔ امریکہ نے شروع میں ہی دعوی کر دیا تھا کہ ایران نے روس کو ڈرون طیارے فراہم کئے ہیں اس کے بعد امریکہ نے اس بات کا بھی دعویٰ کیا کہ ایران نے روس کو زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل دیئے ہیں جنھیں روس، یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال کررہا ہے۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اس بات کا ذکر کر تے ہوئے کہ ماسکو کے ساتھ تہران کے تعلقات پڑوسی ملک کی حیثیت سے اور باہمی مفادات کی بنیاد پر استوار ہیں، ایران کے خلاف اس بات کا زہریلا پروپیگنڈہ کہ ایران نے یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کی مدد کے طور پر اس ملک کو ڈرون طیارے اور میزائل فراہم کئے ہیں، بالکل غلط اور بے بنیاد ہے ۔
انھوں نے کہا کہ البتہ ڈرون طیارے فراہم کئے جانے کا دعوی اس حد تک صحیح ہے کہ ایران نے روس کو یہ طیارے یوکرین کی جنگ سے بہت پہلے فراہم کئے تھے ۔ اس فراہمی کا جنگ یوکرین سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ طیارے ایران اور روس کے دفاعی تعلقات و تعاون کی بنیاد پر فراہم کئے گئے ہیں۔ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کا مطالبہ ہے کہ اس بات کے ثبوت و شواہد فراہم کئے جائیں کہ روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف ایرانی ڈرون طیاروں کا استعمال ہوا ہے۔ یوکرین کے خلاف ایرانی ڈرون طیاروں کے استعمال کے بارے میں کئے جانے والے دعوے پر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے ایران اور روس نے جنگ یوکرین میں ایرانی ڈرون طیاروں کے استعمال کے بارے میں کئے جانے والے دعوے پر اقوام متحدہ کو مکمل حقیقی تفصیلات فراہم کر دی ہیں۔