بیجنگ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) چین میں بیروزگاری سے متعلق حیران کن اعداد و شمار سامنے آئے ہیں . ” دی ہانگ کانگ پوسٹ” کے مطابق چین کے کروڑوں نوجوان بیروزگاری کا شکار ہیں .اس وقت چین میں بیروزگاری کی سب سے بڑی وجہ عالمی وبا ہے جس کی وجہ سے بڑی کمپنیاں ملازمین کو فارغ کر رہی ہیں، دنیا کی سب سے بڑی سمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں میں سے ایک شاؤمی بھی اپنے
ملازمین کو فارغ کر رہی ہے۔ دستاویزات کے مطابق شاؤمی نے رواں سال کے 9 ماہ میں 1900 ملازمین کو نوکریوں سے نکالا ہے، شاؤ می کے چین میں ملازمین کی تعداد 35 ہزار سے زیادہ ہے۔ چین کے شہروں اور قصبوں میں 16 سے 24 سال کی عمر کے تقریباً 20 ملین نوجوان بیروزگار ہیں۔ ان میں دیہی نوجوانوں کا ڈیٹا شامل نہیں ہے۔ چین میں شہری نوجوانوں کی آبادی 107 ملین ہے۔ قومی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح اس سال نئی بلندیوں پر پہنچ گئی ہے، جو مارچ میں 15.3 فیصد سے بڑھ کر اپریل میں ریکارڈ 18.2 فیصد اور جولائی میں مسلسل بڑھ کر 19.9 فیصد تک پہنچ گئی۔ اگست میں یہ شرح قدرے گر کر 18.7 فیصد ہوگئی، لیکن پھر بھی یہ اب تک کی بلند ترین سطحوں میں سے ایک ہے۔