spot_img

ذات صلة

جمع

کہاں ہے عالمی برادری…..؟مقبوضہ کشمیر میں 32سال قبل اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین آج بھی انصاف کی راہ تک رہی ہیں

لاہور (شاہ جی سے ) کہاں ہے عالمی برادری کا انصاف۔۔۔کیوں خاموش ہیں انسانی حقوق کی تنظیمیں۔۔۔کیوں سپر پاور کو یہ ظلم نظر نہیں آ رہا ۔۔۔کب تک ظلم و بربریت کا یہ بازار گرم رہے گا ۔۔۔ اور کون ان سوالات کے جواب دے گا ۔۔؟اس سے بڑا ظلم کیا ہو گا اور دنیا میں شاید ہی اس ظلم کی کوئی مثال ہو گی کہ بھارتی فوج کی جانب سے 32 سال پہلے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی 100 سے زائد خواتین آج بھی انصاف کی منتظر ہیں جبکہ دوسری جانب نئی دہلی حکومت اب تک سرے سے واقعے سے ہی

انکاری ہے۔ نئی دہلی ہی نہیں عالمی برادری بھی  شاید اس جرم کو بھول چکی ہے یا بھارتی فوج کے اس بھیانک جرم  پر نئی دہلی کے ساتھ مل کر پردہ ڈالنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔عالمی برادری مت بھولے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے کپواڑہ میں بھارتی فوج کے درندہ نما اہلکاروں نے  1991 میں 100 سے زائد خواتین سے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا  اور اسے حریت پسندوں کی جانب سے ان پر کی گئی فائرنگ کا” بدلہ” قرار دیا تھا۔ اس وقت کی بھارتی حکومت کی جانب سے اس

واقعے پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تھا اور نہ ہی موجودہ حکومت لے رہی ہے۔، مقامی لوگوں نے اپنے بل بوتے پر کنن پوش پورہ تحقیقاتی کمیشن قائم کیا تا کہ حقائق کا پتہ لگا کر بھارتی فوجیوں کو سزا دلوائی جا سکے مگر بھارتی حکومت نے جبراً اسے ختم کروا دیا۔بھارت انسانیت سوز واقعے کا سرے سے ہی انکار کرتا اور اسے پراپیگنڈہ قرار دیتا آ رہا ہے، معاملے کو چھپانے کیلئے مقامی پولیس افسران کے دور دراز علاقوں میں تبادلے کر دیئے گئے  جبکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھارت سے آج بھی حقائق منظر عام پر لانے کا  صرف مطالبہ ہی کر رہی ہیںاور ناجانے کب تک صرف مظالبے ہی کرتی رہیں گی ۔

spot_imgspot_img