ممبئی ( نیٹ نیوز )بھارتی لیجنڈری اداکار نصیر الدین شاہ نے مغلیہ سلطنت سے نفرت کرنے والے بھارتیوں کو تنگ آ کر ایسا مشورہ دیدیا کہ آپ بھی جان کر حیران رہ جائیں گے ۔ نصیر الدین شاہ کی ویب سیریز ’تاج ڈیوائڈڈ بائے بلڈ‘ جلد ریلیز ہونے والی ہے،نصیر الدین شاہ کی ’تاج ڈیوائڈڈ بائے بلڈ‘ اکبر بادشاہ کے دور حکومت پر مبنی ویب سیریز ہے، جس کی کہانی اکبر بادشاہ اور ان کے تین بیٹوں شہزادہ سلیم، شہزادہ مراد اور شہزادہ دانیال کے درمیان تخت و تاج کی جنگ کے گرد گھومتی ہے، جو 3 مارچ کو ریلیز کی جائے گی جس میں نصیر الدین شاہ شہنشاہ اکبر بادشاہ کا کردار ادا کر رہے ہیں
مغل دورِ بادشاہت کے موضوع پر بننے والی فلم کے ٹریلر کے ریلیز ہوتے ہی بھارتی عوام میں مغل دور کے حوالے سے مختلف رائے قائم ہونے لگی ہے اور بیشتر افراد انہیں ظالم قرار دیتے دکھائی دیتے ہیں۔مغل سلطنت کی تاریخ کے حوالے سے بھارتی میڈیا کو دیئے گئے حالیہ انٹرویو میں نصیر الدین شاہ نے کہا ہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران ملک بھر میں مسلمان بادشاہوں بالخصوص مغلوں پر منظم انداز میں تنقید کرتے ہوئے انہیں لٹیرا قرار دیا جا رہا ہے جبکہ بالی ووڈ فلموں میں انہیں غیر جانبدارانہ طور پر ظالم ولن دکھایا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغل سلطنت کے اچھے کاموں اور ان کے کارناموں کو بھلا کر ان کے دور حکومت پر سوال اٹھائے جاتے ہیں، تمام مغل بادشاہوں کو ظالم اور جنگجو حکمرانوں کے طور پر دکھایا جاتا ہے تاہم ان میں کچھ ہیں لیکن سب نہیں ہیں۔انہوں نے بھارتی عوام پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل مضحکہ خیز بات لگتی ہے کہ لوگ اکبر بادشاہ اور نادر شاہ یا پھر بابر بادشاہ کے پڑ دادا تیمور میں فرق نہیں کرپاتے۔ بھارتی عوام سمجھتے ہیں کہ یہ لوگ بھارت کو لوٹنے آئے تھے جبکہ مغل تو یہاں اپنا گھر بسانے آئے تھے اور انہوں نے ایسا ہی کیا جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔نصیر الدین شاہ نے دوران انٹرویو یہ بھی کہا کہ اگر مغل بادشاہ اتنے ہی ظالم تھے تو جس طرح بھارتی حکومت نے مغل بادشاہوں کے دور کے 40 شہروں، قصبوں اور دیہات کے نام تبدیل کردیے ہیں، اسی طرح ان کے بنائے گئے تاج محل، قطب مینار اور لال قلعہ کو بھی گرا دینا چاہیے، ہم انہیں اتنی اہمیت کیوں دیتے ہیں؟۔