نیو یارک ( نیٹ نیوز ) موڈیز کے بعد ایک اور عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کا بھی مؤقف آ گیا ۔ فچ نے بھی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) معاہدے کے باوجود پاکستان کی معیشت پر خدشات کا اظہار کردیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق فچ نے کہا ہے کہ پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی اور معاشی بحالی کےلیے آئی ایم ایف فنڈنگ کے علاوہ بھی فنانسنگ درکار ہوگی۔فچ کے مطابق اگر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دوبارہ بڑھتا ہے تو آئی ایم ایف فنڈنگ بھی ناکافی
ثابت ہوگی۔”جنگ ” کے مطابق گزشتہ روز موڈیز نے کہا تھا کہ پاکستان کے نئے آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کی بات انتخابات کے بعد ہی واضح ہوگی۔9 ماہ کے پروگرام میں پاکستان کو آئی ایم ایف کا مکمل 3 ارب ڈالر فنڈ ملنا غیریقینی ہے۔ریٹنگ ایجنسیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال میں 25 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنا ہے، قرض ادائیگیوں کی رقم پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر سے 7 گنا زیادہ ہے۔موڈیز کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف معاہدے کےلیے ٹیکسز میں اضافہ کیا، اخراجات میں کمی کی، پاکستان نے آئی ایم ایف معاہدے کےلیے شرح سود بڑھا کر تاریخ کی بلند سطح پر کردی۔اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کو دوطرفہ، کثیرالاقوامی شراکت داروں سے ملنے والی مالی امداد بھی متاثر ہوسکتی ہے۔