متعلقہ

جمع

بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید شدت

کراچی (نیوز ڈیسک) بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان...

ٹرمپ نے تجارتی جنگ چھیڑ دی

تحریر : طیبہ بخاری نیا سال 2025اپنے ساتھ کئی اہم...

ماہرہ خان نے اپنی سکول کی سہیلی کیساتھ یادگار تصاویر شیئر کر دیں

کراچی ( ایس ایم ایس )شوبز انڈسٹری کی معروف...

ناروے میں سیاسی بحران، حکومت کی چھٹی

اوسلو ( ایس ایم ایس ) ناروے میں سیاسی...

بھارت میں آزادی سے اب تک کتنے ہزار مساجداور چرچ کو انتہاپسندی کا نشانہ بنایا گیا؟امریکی ادارے نے حیران کن انکشاف کر دیا

Spread the love

 نیو یارک ( نیٹ نیوز ) بھارت میں آزادی سے اب تک کتنے ہزار مساجداور چرچ کو انتہاپسندی کا نشانہ بنایا گیا؟امریکی ادارے نے حیران کن انکشاف کر دیا۔امریکی ادارہ مذہبی آزادی کا کہنا ہے کہ بھارت میں آزادی سے اب تک 50 ہزار مساجد، 20 ہزار چرچ  اور دیگر عبادت گاہیں انتہاپسندوں کا نشانہ بن

چکی ہیں ۔ادارہ مذہبی آزادی کے مطابق 6 دسمبر 1992 کو ایودھیہ میں انتہا پسند ہندوؤں نے صدیوں پرانی بابری مسجد کو شہید کیا تھا۔ 2017 میں انتہا پسند ہندوؤں نے تاج محل پر بھی شیو مندر ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔منی پور میں بھی حالیہ فسادات کے دوران 400 سے زائد گرجا گھر جلائے جا چکے ہیں۔ہندوستان میں مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، دلت ہندوؤں پر منظم حملے کیے جاتے ہیں۔امریکی ادارہ مذہبی آزادی کے مطابق وشوا ہندو پریشد، بجرنگ دل اور راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اقلیتوں کی عبادت گاہوں پرحملوں میں پیش پیش ہیں۔