لاہور( رپورٹ :طیبہ بخاری )اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا گیا ، انکے خاندان کے کتنے افراد جام شہادت نوش کر چکے ہیں ۔۔؟ اس حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آ ئی ہیں ۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما خلیل حیہ کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ ایران میں کسی خفیہ مقام پر تھے اور نہ ہی لوگوں سے الگ تھلگ تھے، اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو کسی بھی طرح انٹیلیجنس کامیابی قرار نہیں دیا جا سکتا۔تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خلیل حیہ نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا جواب دیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے، شہید اسماعیل ہنیہ کو میزائل کی مدد سے شہید کیا گیا، مکمل تحقیقات کے نتائج کا انتظار ہے۔ شہید اسماعیل ہنیہ نے اپنی پوری زندگی دین اور ملک کیلئے وقف کر رکھی تھی، اسماعیل ہنیہ کی پوری زندگی نامساعد حالات اور مختلف ممالک میں گزری۔انہوں نے کہا کہ ہنیہ کے ہمراہ موجود افراد کے مطابق میزائل کمرے کی کھڑکی توڑ کر سیدھا انہیں لگا۔ اسرائیل پورے خطے کو آگ میں جھونک کر دنیا کو خطرے میں ڈال رہا ہے، اسرائیل کوئی معاہدہ یا ڈیل نہیں چاہتا، صرف اپنی جنگی جارحیت جاری رکھنے کا خواہاں ہے، اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے باوجود تحریک مزاحمت کا قافلہ اپنا سفر جاری رکھے گا۔
یہاں ہم آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے درجنوں افراد کو شہید کیا جاچکا ہے۔ 7 اکتوبر سے اب تک ہنیہ خاندان کے 60 سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں۔ اسرائیل اسماعیل ہنیہ سے قبل بھی حماس کے کئی رہنماؤں کو شہید کرچکا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں مقیم اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے کئی افراد کو اسرائیل نشانہ بنا چکا ہے، جون میں اسرائیلی فضائی حملے میں اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے 10 افراد شہید ہوئے تھے۔ اپریل میں اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹے، حازم، عامر اور محمد بمباری سے شہید ہوئے تھے جبکہ اس حملے میں اسماعیل ہنیہ کی 3 پوتیاں اور ایک پوتا بھی شہید ہوئے تھے۔”جنگ ” نے عرب میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ جنوری 1996ء میں اسرائیل نے غزہ میں حماس کے فوجی رہنما یحییٰ عیاش کو شہید کیا، مارچ 2004ء میں حماس کے بانی شیخ احمد یاسین غزہ میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے جبکہ ایک ماہ بعد اپریل 2004ء میں شیخ یاسین کے جانشین عبدالعزیز الرنتیسی بھی غزہ میں اسرائیلی میزائل حملے میں شہید ہوئے۔رواں سال جنوری میں حماس کے سینئر اہلکار صالح العروری بیروت میں اسرائیلی ڈرون حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
دوسری جانب حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران کے اندر سے ہی نشانہ بنائے جانے کا اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کو نشانے بنانے کی کارروائی ایران کے اندر سے ہی کی گئی ہے۔
یہاں یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی ایران کے نو منتخب صدر مسعود پزشکیان کی ایک اہم ویڈیو منظر عام پر آئی ہے۔ ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے’مہر نیوز‘ نے یہ ویڈیو نشر کی ہے جو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ اس ویڈیو میں اسماعیل ہنیہ کو نو منتخب ایرانی صدر مسعود پیز شکیان سے مسکراتے ہوئے گلے ملتے اور گفتگو کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔اس آخری ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کے ارد گرد بڑی تعداد میں لوگ ہیں۔سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس ویڈیو کو تاریخی ویڈیو قرار دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ آج تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے، وہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کےلیے ایران گئے تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے میں اسماعیل ہنیہ کا ایک محافظ بھی شہید ہوا۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ کل صبح تہران میں ادا کی جائے گی۔عرب میڈیا کے مطابق اسماعیل ہنیہ کی میت کل دوپہر دوحہ منتقل کر دی جائے گی،حماس رہنما کی تدفین جمعے کو دوحہ میں کی جائے گی۔