لاہور ( نیوز ڈیسک ) سابق نگراں وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جو سستی بجلی دے اس سے بجلی لیں، حکومت کا کام نہیں کہ کاروبار کرے۔2 پلانٹس دگنی قیمت پر لگائے گئے اور ایسے 3 پلانٹس ہیں جو کام کیے بغیر کروڑوں روپے لے گئے۔ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کا فارنزک آڈٹ
کرایا جائے، ہم ان 40 آئی پی پیز کمپنیوں کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔” جنگ ” کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ ہم عوام کو کہتے ہیں ہمارے ساتھ پٹیشنز سائن کریں، اگر حکومت ہماری سن لیتی تو ہم سپریم کورٹ نہ جاتے۔ آج تمام چیمبرز کی طرف سے یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں عوام کے پاس پیسہ ہو گا تو کاروبار ہو گا۔ کپیسٹی پیمنٹ کے نام پر بغیر بجلی بنائے یہ اتنا پیسہ لے رہے ہیں۔ پاکستان کے کسی شہر میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، مہنگائی کہاں کنٹرول ہو رہی ہے، مانیٹری پالیسی کی سمجھ نہیں آرہی۔