لاہور ( وی او پی نیوز )تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے پنجاب میں فلور مل نے کہہ دیا ہے کہ مارکیٹ سے گندم خرید رہے ہیں،سیاسی بحران کی وجہ سے گندم کی خریداری درہم برہم ہوگئی ہے،گندم کی خریداری نہ ہونے کی وجہ سے آٹے کا بحران پیدا ہو جائےگا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب میں پانی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے، پانی بحران کے باعث پنجاب میں فصلیں متاثر ہوں گی۔پیپلزپارٹی کے کہنے پر پنجاب کا پانی سندھ کو دیا جارہا ہے،عمران خان لانگ مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان کریں گے،پاکستان کے اوپر ایک اقلیت نمبرز پر مبنی حکومت قائم ہے،20 مئی سے قبل موجودہ حکومت فارغ ہو جائے گی، اقتدار کا فیصلہ عوام انتخابات کے ذریعے کریں گے۔انہوں نے کہاکہ لوٹوں کے کیس شیطان کی طرح ہیں، ختم ہی نہیں ہو رہے، نام نہاد پنجاب کی حکومت کو کوئی تسلیم نہیں کرتا،پنجاب میں قائم حکومت عارضی ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پنجاب میں
پرائم منسٹر حکومت چل رہی ہے، سب سے بڑا صوبہ انتظامی بحران کا شکار ہے، کسی کو پرواہ ہی نہیں ۔ پنجاب کے 25 اراکین نے ووٹ دیا ہے، الیکشن کمیشن کو پنجاب کے 25 اراکین کو بلانا چاہیے، الیکشن کمیشن کیس کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا، پنجاب میں اس وقت کوئی حکومت نہیں ہے۔ 25 ارکان کو ڈس کوالیفائی کریں تو حکومت ختم ہوجائے گی،الیکشن کمیشن کل 26 اراکین کا ریکارڈ منگوالے، اگریہ 25 اراکین گھرچلے جاتے توکسی کے پاس 186 اراکین نہیں رہیں گے۔ پنجاب میں حکومت کچے دھاگے سے بندھی ہوئی ہے.
الیکشن کمیشن کو سماعت کل سے ہی شروع کرنی چاہیے، سپریم کورٹ سے اپیل ہے کہ اس معاملے میں حتمی فیصلہ کرے۔ الیکشن کمیشن میں ایم این ایز کا الگ اور ایم پی ایز کا الگ کیس ہے، ایم پی ایز کا کیس بالکل سادہ ہے، انہیں بلاکر پوچھیں آپ نے ووٹ دیا ہے یا نہیں۔سابق وزیر کاکہنا تھا کہ عمران خان میانوالی میں آج جلسہ کر رہے ہیں، 6 سے 20 مئی تک جلسے منعقد کیے جائیں گے، 20 سے 29 مئی کے درمیان کی تاریخ میں لانگ مارچ کا اعلان ہوگا، اسلام آباد کی طرف جو ریلا بڑھے گا وہ کسی نے نہیں دیکھا ہوگا۔ اقتدار اعلیٰ کا فیصلہ بھی عوام ہی کرے گی، پہلے کہا جا رہا تھا کہ مراسلہ جعلی ہے، کل حکومت نے تسلیم کیا کہ مراسلہ ہےلیکن اپنی مرضی کا کمیشن بنائیں گے۔ پاکستان کی فوج کو ہمیشہ مقدم جانا ہے،عمران خان نے ہمیشہ افواج پاکستان کو ملک کا ضامن کہا،پاکستان کو 3 حصوں میں تقسیم کرنے کا پلان واضح ہے۔الیکشن کمیشن 90 دنوں میں انتخابات نہیں کرواسکتا تو چیف الیکشن کمشنراستعفیٰ دیدے۔