لاہور(نیوز ڈیسک) بلڈنگ میٹریل کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے، انیٹ، سیمنٹ، بجری اور سریا کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں۔ شہری حکو متی بجٹ پر پھٹ پڑے، بلڈنگ میٹریل کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ورنہ غریب آدمی گھر بنانے سے محروم ہو جائیگا۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ بلڈنگ میٹریلز کے ریٹس میں ایک بار پھر اضافہ کردیا گیا،جس کی وجہ سے حکومت کے عوام دوست بجٹ کے دعوے ہوا ہوگئے ہیں۔ مارکیٹ میں 1 ہزاردرجہ اول اینٹ کی قیمت 1 روپے اضافے کے بعد 18 ہزار تک پہنچ گئی۔ سیمنٹ کی بوری میں 100 روپے کا اضافہ کردیا گیا۔ نئی قیمت 12 سو روپے فی
بوری ہوگئی۔ اسی طرح وائٹ سیمنٹ کی بوری 1 ہزار 750 روپے،بجری فی فٹ 175 اور سریے کی قیمت میں ڈیڑھ ہزار روپے اضافہ کیا گیا۔ نئی قیمت 21 ہزار 500روپے تک پہنچ گئی۔ روزنامہ “پاکستان” کی جانب سے کئے گئے سروے کے دوران ٹھیکیدار محمد اشرف، محمد نعیم نواب پورہ والے، محمد اکرم، سلطان احمد اور تنویر شاہ نے آگاہ کیا کہ بلڈنگ میٹریلز کے دام تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں، روز بڑھتی قیمتوں سے نہ صرف شہریوں کیلئے گھر بنانا ایک خواب بنتا جارہا ہے بلکہ اس کام سے وابستہ افراد کی روزی روٹی کے مواقع بھی مسدود ہو تے جارہے ہیں، اگر حکومتی عدم دلچسپی برقرار رہی تو پھر صورتحال خطرناک حد تک پہنچنے کا خدشہ ہے، جس سے نہ صرف بیروز گاری میں اضافہ ہوگا بلکہ بے گھر افراد تامرگ اپنے ذاتی گھر کی خواہش کیساتھ ہی زندگی گزار نے پر مجبور ہونگے۔شہری نوید خان، علی قاسم، شہزاد علی، خرم خان، عاقل بٹ، عمر عاطف اور ذیشان لیاقت نے کہا اب تو 2 سے 3 مرلے کا گھر بھی عام آدمی نہیں بنا سکتا،بلڈنگ میٹریل کی قیمتوں کے بڑھ جانے سے 3 مرلہ ڈبل سٹوری کی تعمیر کا خرچہ 50 سے 55 لاکھ روپے تک پہنچ گیا ہے جو عام آدمی کی بس کی بات نہیں رہی۔ عوامی حلقوں نے حکومت سے التجا کی ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لے اور قیمتیں بڑھانے کی بجائے دام کم کرنے کے اقدامات کرے تاکہ عام آدمی کو ریلیف مل سکے۔