اسلام آباد ( طیبہ بخاری سے ) ایک طرف ملک کا 60 فیصد سے زائد حصہ سیلاب میں گھرا ہوا ہے اور دوسری جانب ملک میں جو لولی لنگڑی نام نہاد پارلیمینٹ ہے اس کے ارکان کے نخرے ہیں کہ کم ہونے میں ہی نہیں آ رہے ….میڈیا رپورٹس کے مطابق ارکان پارلیمنٹ مصیبت کی اس گھڑی میں بھی پارلیمنٹ لاجز سجانے کیلئے بضد ہیں اور سی ڈی اے نے پارلیمنٹ لاجز کی تزئین وآرائش کیلئے 32 کروڑروپے مانگ لئے ہیں۔ دستاویز کے مطابق نئی لفٹ
کی تنصیب پر 16 کروڑ 90 لاکھ روپے اخراجات آئیں گے جبکہ نئے کیمروں کی تنصیب پر 1 کروڑ روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔فائر الارم سسٹم کی تنصیب کے لئے 5 کروڑ روپے درکار ہیں، سی ڈی اے نے نئے فرنیچر کے لئے5 کروڑ روپے کا بجٹ مانگ لیا ہے۔لاجز کے رنگ وروغن کی مد میں 1 کروڑ 80 لاکھ روپے خرچ ہو نگے، پارلیمنٹ لاجزمیں صفائی وغیرہ کے لئے بھی 5 کروڑ کا بجٹ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
یہ کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں سبھی جانتے ہیں کہ سیلاب کے باعث کروڑوں عوام کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں ، سکون سے کھانے کو دو وقت کی روٹی تو درکنار پینے کیلیے صاف پانی بھی میسر نہیں اور دوسری جانب پارلیمینٹ ارکان کو لاجز کی تزئین و آرائش کی پڑی ہے . آپ خود فیصلہ کریں کہ اس وقت ارکان پارلیمینٹ کو کیا کرنا چاہیے اور کن کی حالت زار پر توجہ دینی چاہیے .