کراچی ( معصومہ مبشر سے ) ایک سے بڑھ کر ایک مسئلہ ، صرف پانی کا ذکر کریں تو پانی سب سے بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے ، کہیں سیلاب کا پانی مسئلہ بنا ہوا ہے تو کہیں گندے پانی کی نکاسی کا مسئلہ بنا ہوا ہے تو کہیں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ ہے. کراچی میں تو پانی کا مسئلہ بہت پرانا ہے اور اب تازہ ترین انکشاف یہ ہوا ہے کہ کراچی میں ٹینکرز کے ذریعےمضر صحت پانی کی
فروخت کی جا رہی ہے. ایم ڈی واٹر بورڈ صلاح الدین احمد نے آئی جی سندھ کو خط لکھ کر ان سے مدد مانگ لی ہے۔ایم ڈی واٹر بورڈ نے خط لکھ کر آئی جی سندھ سے کہا کہ پینے کے پانی کے نام پر مضر صحت پانی ٹینکرز کے ذریعے کراچی بھر میں سپلائی کیا جا رہا ہے، سندھ پولیس واٹر ٹینکر مافیا کو لگام ڈالے۔خط میں لکھا گیا کہ ساکران اور گھارو سے مضر صحت پانی لے کر یہ واٹر ٹینکر منگھوپیر، موچکو اور گلشن معمار سے کراچی پہنچ رہے ہیں، مضر صحت پانی سے خاص طور پر بزرگ شہری اور بچے متاثر ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹینکروں کے ذریعے مضر صحت پانی کی فراہمی کو روکا جائے، نگلیریا اور ڈینگی کی وبا سے بچاؤ کے لیے بھی ٹینکروں کو روکا جائے۔ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ پانی مافیا کو کسی طور نہیں چھوڑا جائے گا، اس مافیا کو لگام ڈالنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔